اسلام آباد (حنیف خالد) چوہدری نثار علی خان کی پریس کانفرنس کے بعد ن لیگ کے ایک سینئر رہنما نے دعویٰ کیا ہے کہ شیخ رشید احمد سات بار ایم این اے منتخب ہوئے یا نہیں مگر چار بار ایم این اے/ایم پی اے کا الیکشن بھی ہارے ہیں 2008ء کے الیکشن میں وہ این اے -55 اور این اے -56 میں حنیف عباسی اور جاوید ہاشمی سے قومی اسمبلی کا الیکشن ہارے ضمنی الیکشن میں وہ نون لیگ کے ایم این اے حاجی پرویز سے ہار گئے حاجی پرویز کے بی اے کا امتحان میں دوسرا آدمی بٹھانے یا نقل کرنے پر حاجی پرویز جب نا اہل ہوئے تو اسی کے ضمنی الیکشن میں شیخ رشید احمد نون لیگ کے امیدوار شکیل اعوان سے ہار گئے1985 میں شیخ رشید احمد پہلی بار ایم این اے بنے کامیابی کے فوری بعد شیخ رشید احمد نے اعلان کیا کہ میری اگلی منزل پنجاب کی وزارت اعلیٰ ہے ان کے اس بلند بانگ دعوے کو راولپنڈی کے عوام اور اللہ تعالیٰ کی ذات نے ناپسند کیا اور وہ اڑتالیس گھنٹے بعد ہونے والے پنجاب اسمبلی کا الیکشن ڈھوک رتہ کے چوہدری مشتاق حسین سے ایم پی اے کا الیکشن ہار گئے چوہدری نثار علی نے بھی شیخ رشید احمد کے اس دعوے کو غلط بے بنیاد قراردیا کہ شیخ صاحب سات سات آٹھ آٹھ بار ایم این اے منتخب ہوئے اور وفاقی وزیر بنے۔ چوہدری نثار کے مطابق شیخ رشید 1990 کی نواز شریف کابینہ میں پہلی بار وفاقی وزیر بنے 1996 میں بھی نواز شریف نے شیخ رشید احمد کو دوسری بار اپنا وفاقی وزیر بنایا نواز دور میں شیخ رشید احمد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور وفاقی وزیر محنت افرادی قوت اوورسیز پاکستانیز کے قلمدان سنبھالے رہے مشرف دور میں شیخ رشید احمد کو جنرل مشرف نے 2002 سے 2006 تک اپنا وزیراطلاعات و نشریات بنایا 2008 کے جنرل الیکشن میں شیخ رشید احمد کی این اے۔ 55اور این اے۔56کے حلقوں میں نون لیگی امیدواروں جاوید ہاشمی اور حنیف عباسی کے ہاتھوں ضمانتیں ضبط ہوگئیں۔