• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

640میگا واٹ کا آزاد پتن ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا افتتاح زیر التواء

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)پنجاب حکومت کی تمام تر کاوشوں اور ہدایات کے باوجودراولپنڈی کےسرکاری وسیاسی لینڈ مافیا کے باعث سی پیک میں شامل 640میگا واٹ کے آذاد پتن ہائیڈل پاور پراجیکٹ کا تاحال افتتاح نہیں ہوسکا ہے۔جبکہ ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ چین نے سی پیک کے تحت اس ہائیڈل منصوبہ کی تکمیل میں تاخیر کے باعث اس کو سی پیک سے نکالنے کا عندیہ دیدیا ہے۔منصوبہ کیلئے راولپنڈی میں متبادل لینڈ کیلئے سیکشن چارکا نوٹیفکیشن فروری میں ہوا تھا۔ اس کے بعد سے آزاد پتن پاور کمپنی یاددہانی کے مراسلےبھجوا رہی ہے لیکن سرکاری و سیاسی افراد پر مشتمل لینڈ مافیا کمیشن بنانے کے چکر میں منصوبہ کیلئے راولپنڈی میں متبادل لینڈ کی نشاندہی کا عمل مکمل نہیں ہونے دے رہااور منصوبہ کی سائیٹ پر موجود درختوں کو کاٹا نہیں جاسکا ۔اس کے نتیجے میں منصوبہ کا افتتاح ممکن نہیں ہوسکا ہے۔کیونکہ جب تک منصوبہ کی سائٹ پر موجود درختوں کے متبادل درخت راولپنڈی میں نہیں لگائے جائیں گے وہاں سے درخت نہیں کاٹا جاسکتا۔کروٹ پاور پراجیکٹ منصوبہ کیلئے پہلے ہی راولپنڈی کے موضع مجاہد میں متبادل جنگل بنایا جارہا ہے۔آذاد پتن پاور پراجیکٹ کمپنی نے بھی اسی کے قریب جگہ کی نشاندہی کا عندیہ دیا ہوا ہے۔ذرائع کے مطابق آذاد پتن پاور پراجیکٹ کے حوالے سے بورڈ آف ریونیو میں ایک اجلاس ہوا ہے۔جس میں راولپنڈی انتظامیہ کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ ایک ہفتہ میں جگہ کی نشاندہی کا عمل کرلیا جائے گا۔جبکہ ڈپٹی کمشنر راولپنڈی طلعت محمود گوندل نے پوچھنے پر بتایا کہ دس دن میں کام مکمل کرلیا جائے گا۔جبکہ محکمہ جنگلات زرائع کے مطابق کام جاری ہے جلد اراضی کی نشاندہی کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق متبادل جگہ کی نشاندہی جولائی میں ہوچکی ہے۔لیکن سرکاری و سیاسی لینڈ مافیا نے جس طرح راولپنڈی ویسٹ منیجمنٹ کمپنی کیلئے تاخیری حربوں اور کمیشن کےباعث آٹھ کروڑ والی واٹر سورس کے قریبکھائیوں،بنجر حصوں پر مشتمل دو ہزار کنال کے لگ بھگ اراضی تقریبا 20/22کروڑ روپےمیں ایکوائر کر رہی ہے۔جس پر بورڈ آف ریونیو کو بھی تحفظات ہیں۔اسی طرح آذاد پتن پاور پراجیکٹ کے لئے راولپنڈی میں متبادل32سو کنال اراضی کیلئے تاخیری حربے اپنائے جارہے ہیں۔اس حوالے سے نئے کمشنر راولپنڈی نوید اسلم چوہدری سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ معاملے کی انکوائری کرائی جائے کیوں اراضی کے حصول میں تاخیر کی گئی ہے۔
تازہ ترین