• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں افراط زر 6سال کی بلندترین سطح پر پہنچ گیا

لندن(پی اے) افراط زر کی شرح نومبر میں بڑھ کر 3.1فیصد ہوگئی جو کہ گزشتہ چھ سال کی بلند ترین شرح ہے۔قومی شماریاتی دفتر(او این ایس)نے کہا ہے کہ فضائی کرایوں اور کمپیوٹر گیمزنے افراط زر میں اضافہ میں کردار ادا کیا۔تازہ ترین اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ اوسط ہفتہ وار اجرت میں صرف 2.2فیصد اضافہ ہوا ہے۔گورنر بنک آف انگلینڈمارک کارنی اب چانسلر فلپ ہیمنڈ کو خط لکھ کر اپنے اس ارادہ سے آگاہ کریں گے کہ افراط زر کی شرح2فیصد کے ہدف پر واپس لایا جائے۔ مسٹر کارنی چانسلر کو صرف اس صورت میں خط لکھنے کے پابند ہوتے ہیں جب افراط زر 3فیصد سے زائد یا ایک فیصد سے کم ہوجائے۔واضح رہے کہ بنک آف انگلینڈ نے ایک عشرہ سے زائد عرصہ میں پہلی بار نومبر میں شرح سود0.25فیصد سے بڑھا کر0.5فیصد مقر ر کی تھی۔ بہر کیف جمعرات کے روز مانیٹری پالیسی کمیٹی کے دو روزہ اجلاس کے نتائج شائع ہونے پر یہ توقع نہیں کی گئی تھی کہ مزید اضافہ کا اعلان کیا جائے گا۔مسٹر کارنی نے کہا تھا کہ انہیں اکتوبر یا نومبر میں افراط زر کی شرح ریکارڈ حد تک بڑھ جانے کی توقع ہے۔ آخری بار انہوں نے دسمبر2016میں چانسلر کو اس وقت خط لکھا تھا جب اس سال اکتوبر میں افراط زر کی شرح کم ہو کر 0.9فیصد پر آگئی تھی۔
تازہ ترین