• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کشتی الٹنے کے واقعہ میں ڈوبنے والوں کے لواحقین کو معاوضے کی عدم ادائیگی

ٹھٹھہ(نامہ نگار) بوہارا کے قریب سمندری جزیرے پر واقع درگاہ مینھں پٹھائی کے عرس کی تقریبات میں شرکت کے لیے جانے والے زائرین کی کشتی الٹنے کے نتیجے انسانی جانوں کے ضیاع پر معروف سماجی ادارے جسٹس ہیلپ لائن کے صدر ایڈووکیٹ ندیم شیخ اور اتم پرکاش نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انتظامی نا اہلی کے باعث پیش آنے والے افسوسناک واقعے کے نتیجے میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد بیس سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ درجنوں سے زائد افراد کو زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا تاہم اب تک انتظامیہ کی جانب سے ان کے لواحقین کی کوئی مالی امداد نہیں کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کشتی میں سوار افراد کو لائف جیکٹ فراہم کی جاتیں تو اتنے افراد کی موت واقع نہ ہوتی ایک کشتی میں گنجائش سے زائد افراد سوار کرنے سے حادثہ رونما ہونے کا خدشہ ہوتا ہے جس کی روک تھام انتظامیہ کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹھٹھہ اور کراچی سمیت ساحل پر کشتیوں میں سوار افراد کے لئے لائف جیکٹ ضروری قرار دی جائیں۔ اس حوالے سے جسٹس ہیلپ لائن اور فشرمین جاگ فورم کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست بھی دائر کی جائے گی جس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ سے معاملے کا از خود نوٹس لینے کی اپیل اور کشتی الٹنے کے نتیجے میں ڈوبنے والے افراد کے لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے کی بھی استدعا کی جائیگی۔
تازہ ترین