• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نیب کا وفاق، پنجاب، سندھ میں بینک سمیت 10 کیسز کی تحقیقات کا حکم، ڈار کو گرفتار کرکے لانے کا فیصلہ

Todays Print

اسلام آباد( طاہر خلیل) نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار کوگرفتارکرکے وطن واپس لانے کے لئے انٹرپول سے رابطے کا فیصلہ کرلیا‘ نیب کاکہنا ہے کہ اسحق ڈار ایسی کسی بیماری میں مبتلا نہیں جس کا پاکستان میں علاج نہ ہوسکے‘ نیب نے نیو اسلام آباد ائرپورٹ کی تعمیر اورمیٹرو ملتان میں مبینہ بھاری کرپشن اور کک بیکس کے کیسز کھول دئیے‘ نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس جمعرات کو چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاق‘پنجاب اورسندھ میں 8 انکوائریوں (تحقیقات ) اور2انویسٹی گیشنز(تفتیش)کی باقاعدہ منظوری دے دی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے پہلی انکوائری کی منظوری سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسروں/ اہلکاروںکے خلاف نیواسلام آباد انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تعمیر میں مبینہ طور پر بدعنوانی، اختیارات کے ناجائز استعمال اور سپیشل بیگج ہینڈلنگ سسٹم پسنجر ٹرمینل بلڈنگ کے ٹھیکہ کے اجراء میں اربوں روپے کی مبینہ کرپشن پر دی۔دوسری انکوائری کی ایگزیکٹو بورڈ نے تمام شواہد کا مکمل جائزہ لینے کے بعد منظوری دی جس میں پنجاب میں مبینہ طور پر 56 غیر قانونی پبلک لمیٹڈ کمپنیوں کے قیام اور ان میں اربوں روپے کی بدعنوانی اور پیپرا رولز کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔تیسری انکوائری کی منظوری پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران / اہلکاروں کی طرف سے پی آئی اے کے سابق چیف ایگزیکٹو افسر کی طرف سے پی آئی اے کا طیارہ A-310 غیر قانونی طور پر جرمنی لے جانے اور بعد ازاں کوڑیوں کے دام فروخت کرنے کے علاوہ حکومت پاکستان کو 500 ملین روپے سے زائدکا نقصان پہنچایاگیا۔ چوتھی انکوائری کی منظوری حبیب بینک لمیٹڈ نیویارک برانچ امریکا اور حبیب بینک ہیڈ کوارٹرز اور دیگر کے خلاف دی گئی ۔ اس کیس میں حبیب بینک پر مبینہ طور پر منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔ امریکہ حبیب بینک نیویارک برانچ کو پہلے ہی 225 ملین امریکی ڈالر جرمانہ کر چکا ہے۔ پانچویں انکوائر ی کی منظوری ارشاد احمد میمن چیف انجینئرمحکمہ آبپاشی سکھر کے خلا ف دی گئی اس کیس میں ملزم پر مبینہ طور پر اختیارات کا ناجائز استعمال اور بدعنوانی کا الزام ہے جس سے قومی خزا نے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچا۔چھٹی انکوائری کی منظوری ڈاکٹر پروین نعیم شاہ وائس چانسلر شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیر پور اور دیگر کے خلا ف دی گئی ۔ اس کیس میں ملزمان پر مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنانے ، اختیار ا ت کا ناجائزاستعمال اورسنگین بد عنوانی کے الزا مات ہیں۔ ساتویں انکوائری کی منظوری نارتھ سندھ اربن سروسز کارپور یشن ڈسٹرکٹ لاڑکانہ ، خیر پور، سکھر، روہڑی اور دیگر افسر ان/ اہلکاروں کے خلاف اختیارات کا ناجائز استعمال ، فنڈ میں خردبرد اور قومی خزانے کو تقریباََ 190 ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا الزام ہے۔آٹھویں انکوائری کی ایگزیکٹو بورڈ نے تمام شواہد کا مکمل جائزہ لینے کے بعد منظوری دی جس میں ملتا ن میں میٹروبس پروجیکٹ میں مبینہ طور پر اربوں روپے کی بدعنوانی ، سرکاری فنڈز کے ناجائز استعمال اور پیپر ا قوانین کی خلاف ورزی کا الزام ہے۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے دو انویسٹی گیشن کی منظوری دی ۔ پہلی انویسٹی گیشن کی منظوری سابق ایم پی اے نصراللہ بلوچ کے خلاف اختیا را ت کے ناجائزاستعمال اور ریکارڈ میںردوبدل پر دی گئی اور دوسری انویسٹی گیشن کی منظوری پاک پی ڈبلیو ڈی لاڑکانہ کے افسران/ اہلکاروں کے خلاف سرکاری فنڈز میں خرد برد اور قومی خزانے کو 6.595 2 ملین روپے نقصان پہنچانے پر دی گئی۔ ایگزیکٹو بورڈ نے اسحاق ڈار کے ریڈنوٹس جاری کرنے او ر ان کو انٹر پول کے زریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کیا کیونکہ انکو کوئی ایسی بیماری نہیں جس کا علاج پاکستان میں نہ ہو سکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ احتساب عدالت نے پہلے ہی اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیا ہے۔این این آئی کے مطابق نیب نے اسحاق ڈار کے ریڈ نوٹس جاری کرنے اور انہیں انٹرپول کے ذریعے وطن واپس لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسحاق ڈار کو ایسی کوئی بیماری نہیں جس کا علاج پاکستان میں نہ ہوسکے۔

تازہ ترین