لندن(ودود مشاق) عوامی مسلم لیگ (اے ایم ایل ) کے رہنما شیخ رشید کے برطانیہ میں مشیر اور اے ایم ایل کے عہدیدار منصور کیانی نے نواز شریف کے بیٹوں کی زیر ملکیت ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی تحقیقات کے لئے لندن آنے والے دو نیب آفیسرز کی میزبانی کی، وہ آفیسرز تحقیقات کی غرض سے ایک ہفتے کے لئے لندن آئے تھے۔ نیب کے ایک ذریعے نے اے ایم ایل کے عہدیدار منصور کیانی کی سوشل میڈیا پر جاری کردہ تصاویر کی جانب توجہ دلائی اور اس پر تشویش کا اظہار کیا کہ نیب آفیسرز نے سرکاری اسائنمنٹ کے دوران سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہوکر اپنے کنڈکٹ کے بارے میں شدید شکوک پیدا کردیئے ہیں۔ تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ تحقیقاتی آفیسرز سلطان نذیر اور عمران ڈوگر ویسٹ لندن کے پاکستانی ریسٹورنٹ میں منصور کیانی کے ساتھ ہیں۔ نیب ذرائع نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں کے خلاف تحقیقات کے حساس نوعیت کے سرکاری بزنس کے دوران سیاستدانوں سے ملاقاتیں کر کے آفیشل پروٹوکول کی خلاف ورزی کی ہے۔ یہ دونوں آفیسرز ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی تحقیقات اور برطانوی حکومتی آفیسرز سے ملاقاتوں کیلئے لندن گئے تھے۔ منصور کیانی نے دی نیوز کو بتایا ہے کہ نیب آفیسرز میرے دیرینہ دوست ہیں جن کو میں ڈنر پر لے گیا تھا۔ عمران ڈوگر میرا دوست ہے اور میں نے ان کے ساتھ ملاقات کرکے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ ایک ہفتے قبل اسی ریسٹورنٹ میں اے ایم ایل کے لیڈر شیخ رشید نے پریس کانفرنس کی تھی جس میں منصور کیانی ان کے ساتھ کھڑے تھے وہ طویل عرصے سے شیخ رشید کے لئے کام کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ میں نے نیب ٹیم کی دعوت کی لیکن آفیشل بزنس سے متعلق کوئی بات نہیں کی۔ یہ صرف دوستوں کی ری یونین تھی۔ پاکستان ہائی کمیشن کے ایک ذریعے نے کہا کہ دو نیب آفیسرز نے فیسیلیٹیشن کے لئے ان سے کوئی رابطہ نہیں کیا تھا، اس لئے لندن میں ان کی سرگرمیوں کے بارے میں کوئی کمنٹس نہیں کرسکتے۔ باور کیا جاتا ہے کہ نیب ٹیم کے ارکان کو منصور کیانی لندن میں اپنی کار میں گھماتے رہے۔ پاناما کیس کی سماعت کے دوران یہ انکشاف ہوا کہ واجد ضیا نے لندن میں اپنے کزن اختر راجہ کی خدمات جے آئی ٹی تحقیقات میں حاصل کی تھیں۔ نواز شریف نے اپنی تقریر میں اس پر اعتراض کیا تھا۔