• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بالی ووڈ فلموں کے کامیاب موسیقاراور سریلی دھنوں کے راجا آر ڈی برمن 4جنوری 1994ء کو محض55 سال کی عمر میں اس دنیا سے کوچ کرگئے تھے۔آج ان کی 24ویں برسی ہے۔

آر ڈی برمن مشہور موسیقار سچن دیو برمن المعروف ’ایس ڈی برمن ‘کے بیٹے تھے۔ فلم انڈسٹری میں انہیں ’پنچم دا‘کے نام سے پکارا جاتا تھا ۔

rd-3

پنچم دا نے پہلے گانے کی دھن نو سال کی عمر میں ترتیب دی جسے ان کے والد نے 1956 میں ریلیز ہونے والی فلم’ فنٹوش‘ کا حصہ بنایالیکن خود پنچم دا نے عملی طور پر 1961 میں فلمی دنیا میں قدم رکھا تھا۔

پنچم دا ایسے موسیقار تھے جوانڈسٹری میں آئے، انڈسٹری دیکھی اور اسے گویا پلک جھپکتے ہی فتح کرلیا۔ان کی موسیقی فلمی گانوں کے ہٹ ہونے کی ضمانت بن گئی۔

ان کا سب سے بڑا کارنامہ یہ تھا کہ وہ پہلی مرتبہ ممبئی فلم انڈسٹری میں ویسٹرن میوزک کو کلاسیکی موسیقی کے ساتھ لائے اور اسے اپنی دھنوں سے وہ عروج دیا کہ رہتی دنیا تک ان کا یہ فن ان کے نام رہے گا۔ وہ اس انداز اور طرز کے موجد تھے ، اپنے کام میں یکتا اور بے مثال۔

فلم پیاسا کے گانے" سر جو تیرا چکرائے"کی دھن بھی آر ڈی برمن نے ترتیب دی تھی، وہ ماؤتھ آرگن بھی بجانے میں مہارت رکھتے تھے اور گانا"ہے اپنا دل تو آوارہ" میں انہوں نے ماؤتھ آرگن بجا کر اپنے مداحوں کو حیران ہی کر ڈالا تھا۔

rd-2

’تم آگئے ہو نور آگیا ہے‘، ’ تیرے بنا زندگی سے کوئی شکوہ تو نہیں‘اور ’چُرا لیا ہے تم نے جو دل کو‘’رات کلی ایک خواب میں آئی‘ اور اس جیسے بے شمارگانے آرڈی برمن کی دلکش سازوںکا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

آرڈی برمن نے بے شمار فلموں کی موسیقی ترتیب دی جن میں’دل ول پیار ویار‘،’بڑے دل والے‘،’بیتاب‘،’جوانی دیوانی‘،’نمک حرام‘،’لباس‘، ’یادوں کی بارات‘، ’شعلے‘، ’دیوار‘، ’آندھی ‘اور دیگرشامل ہیں۔

انہوں نے تقریباً تین سو فلموں میں اپنے فن کا جادو جگایا اور موسیقی کی دنیا کے عظیم گلوکار زیادہ تر کشورکماراور آشا بھوسلے کے ساتھ کام کیا۔

rd-1

آر ڈی برمن نے بالی ووڈ کوعمر کے 33 قیمتی سال دئیے ۔اس عرصےمیں انہوں نے فلم انڈسٹری کو جس مقام تک پہنچایا وہ ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔ ایسے کاموں کے لئے نصیبوں کا بادشاہ ہونا شرط ہے اور آرڈی برمن بلا شبہ دھنوں کے رسیا، تخلیق کار اور سرتال کی دنیا کا ایسا نام تھے جو کبھی ماند نہیں پڑسکتا۔

انہیں تین بار فلم فیئرایوارڈسے نوازا گیا۔آخری بار انہیں بیسٹ میوزک ایوارڈ فلم’’1942 اے لو اسٹوری‘‘ پر ملا جو ان کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد ریلیز ہوئی ۔

تازہ ترین