چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ پاکستان میں ڈبے کے تمام دودھ جعلی اور مضر صحت ہیں کیوں کہ ڈبے کے دودھ میں کینسر کا سبب بننے والا فارملین میں کیمکل کی موجودگی پائی گئی ہے۔ ڈبے کا دودھ انسانی صحت کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
ملاوٹ شدہ دودھ کی فروخت کےخلاف سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دورانملک بھر میں دودھ کی پیداوار کے لیے بھینسوں کو لگائے جانے والے ٹیکوں پر پابندی لگا دی گئی۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ دودھ کی پیداوار بڑھانے کے لیے بھینسوں کو لگائے جانے والے انجکشن سے کینسر جیسی بیماریاں پھیل رہی ہیں جس کے باعث بچے اور بڑے کینسر زدہ بھینسوں کا دودھ پینے پر مجبور ہیں ۔