• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحت اور تعلیم کے مسائل حل نہ ہوئے تو اورنج ٹرین روک دینگے، چیف جسٹس

Todays Print

لاہور(نمائندہ جنگ،صباح نیوز) چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹرز کی ہڑتال، دودھ بڑھانے والے انجکشن اور غیر قانونی شادی ہالزکیلئے حکم امتناع بند کر دیا،صحت اور تعلیم کے مسائل حل نہ ہوئے تو اورنج ٹرین روک دینگے ،چیف جسٹس سپریم کورٹ کے چیمبر کے پانی کا نمونہ آلودہ نکلنے پر اظہا برہمی کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا، سپریم کورٹ نے بھینسوں کو لگانے والے ٹیکوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی لگاتے ہوئے آئی سی آئی اور غازی برادر کمپنیوں کا اسٹاک قبضے میں لینے کا حکم دیدیا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ اسپتالوں میں مشینیں خراب، مفت ادویات مل نہیں رہیں پیسہ تشہیر پر خرچ کیا جارہا ہے، حکومت ابھی تک ترجیحات کا تعین کیوں نہیں کر سکی، نجی اسپتال دونوں ہاتھوں سے کماتے ہیں، ایک ماہ میں ٹی وائٹنر ڈبہ پر لکھیں یہ دودھ نہیں۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت میں ٹی وائیٹنر بنانیوالی کمپنیوں کو حکم دیا کہ ایک ماہ میں ٹی وائٹنر کےڈبہ پر لکھیں یہ دودھ نہیں ہے اور ساراپرانا اسٹاک ضائع کیا جائے، اسپتالوں میں مشینیں خراب ہیں اور کسی کو ہوش نہیں ہے، شام کے وقت سرکاری اسپتالوں کے ڈاکٹرز پرائیوٹ کلینک جاتے ہیں، ڈاکٹرز اپنے کلینک بند کریں ، کلینک پر لکھیں کہ سرکار ی اسپتالوں میں مصروف ہیں آج کلینک نہیں چلے گا، اگر ایسا نہ ہوا تو تمام کلینک بھی بند کردیں گے ،گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بینج نے کیس کی ساعت کی، سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے تمام نجی میڈیکل کالجز کے مالکان اور سی ای اوز سے کالجز کی عمارتوں، فیسوں کے اسٹرکچر اور لیب کی سہولیات سے متعلق بیان حلفی حاصل کیے،چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ،تمام ایم ایس 10 دن میں میٹنگ کر کے ایس او پی بنا کر دیں، ہمارا مقصد آپ کو گرانا نہیں بلکہ شولڈر فراہم کرنا ہے،دوران سماعت چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری اسپتالوں میں دوائی تک میسر نہیں، ایک اسپتال میں یہاں تک صورتحال تھی کہ مریض کو ٹانکا لگانا تھا اور دھاگا نہیں تھا ،چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری پنجاب کو حکم دیا کہ تمام سرکاری اسپتالوں کی آڈٹ رپورٹ اور فراہم کی جانے والی ادویات کی معلومات کے حوالے سے بیان حلفی جمع کرائیں جبکہ جان بچانے والی ادویات کی موجودگی کی رپورٹ بھی جمع کرائی جائے،چیف جسٹس نے سرکاری اسپتالوں کی حالت زار بہتر بنانے سے متعلق پالیسی بناکر 15روز میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا،جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ مفت ادویات مل نہیں رہیں اور تشہیر پر پیسہ خرچ کیا جاریا ہے،پنجاب حکومت اپنی تشہیر پر کروڑ وں روپے اشتہارات کی مد میں لگا رہی ہے، ٹی وی چینلز پر اپنی مشہوری کے بجائے اسپتالوں کو ادویات فراہم کریں، سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں فل بنچ نے سرکاری اسپتالوں میں حالت زار پر ازخود نوٹس کی سماعت کی،اٹارنی جنرل چیف سیکرٹری پنجاب سمیت تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس عدالت میں پیش ہوئے،چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری پنجاب سے مخاطب ہوکر کہا کہ یہ میرا جنون ہے کہ میں اپنے شہریوں کی سہولیات ٹھیک کرکے رہوں گا، مجھے کوئی یہ نہ بتائے کہ یہ کام نہی ہوسکتا، آپ کا وقت شروع ہوگیا ہے،10 دن ہیں، وقت ضائع نہ کریں، سپریم کورٹ کے تین رکنی فل بنچ نے تمام سرکاری اسپتالوں کے ایم ایس سے اسپتالوں کی صورتحال، سہولیات کی فراہمی فراہمی اور جان بچانے والی ادویات کی تفصیلات بیان حلفی سمیت طلب کرلئے۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ نے فوری طور پر ملک بھر میں بھینسوں کو لگانے والے ٹیکوں کی تیاری اور فروخت پر پابندی لگا تے ہوئے قرار دیا ہے کہ ان ٹیکوں سے ہارمونل تبدیلیاں اور کینسر پھیل رہا ہے، چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ٹی وائٹنر کو دودھ بتا کر فروخت کیا جارہا ہے ڈبوں پر واضح الفاظ میں یہ دودھ نہیں ہے تحریر کیا جائے، چیف جسٹس کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں مضر صحت دودھ کی فروخت اور ٹی وائٹنر کو بطور دودھ فروخت کرنے کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس نے ٹی وائٹنر پر کمپنیوں سے استفسار کیا کہ کیا ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے، کمپنیوں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے کبھی دعوی نہیں کیا کہ ٹی وائٹنر دودھ کا متبادل ہے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں کہ دودھ کے ڈبے کی تبدیلی کتنے عرصے میں کردیں گے،وکیل نے استدعا کی کہ 4 مہینے کا وقت دیں ٹی وائٹنر کے ڈبے کی تبدیلی کر دینگے، عدالت نے استدعا مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 4 ماہ کا عرصہ بہت زیادہ ہے ایک ماہ میں ڈبہ تبدیل کریں ٹی وائٹنر پر لکھیں یہ دودھ نہیں ہے جتنا پرانا اسٹاک ہے اسے ضائع کر دیں، عدالت نے پنجاب حکومت کی دودھ سے متعلق اشتہاری مہم روکتے ہوئے نیسلے اور ایوری ڈے کمپنیوں کے نئے دودھ کے ڈبے کا ڈیزائن مسترد کر دیا ، سپریم کورٹ نے بھینسوں سے زیادہ دودھ کے حصول کیلئے لگائے جانے والے آر وی ایس ٹی نامی ٹیکوں کی فروخت پر پابندی عائد کرتے ہوئے آئی سی آئی اور غازی برادر کمپنیوں کا تمام اسٹاک فوری قبضے میں لینے کا حکم دے دیا ،عدالت نے ٹیکوں میں استعمال ہونے والے کیمیکل کی درآمد پر پابندی کا حکم امتناعی خارج کردیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کے اپنے چیمبر سے لئے گئے پانی کا نمونہ بھی آلودہ نکل آیا،چیف جسٹس پاکستان نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پانی کے نام پر اربوں روپے خرچ کیے گئے ہیں پھر بھی شہریوں کو آلودہ پانی پلایا جا رہا ہے ، حکومت ابھی تک اپنی ترجیحات کا تعین کیوں نہیں کر سکی،آر سنیک اور آلودہ پانی پلایا جا رہا ہے،پانی کے نام پر اربوں روپے خرچ کیے گئے ہیں پھر بھی شہریوں کو آلودہ پانی پلایا جا رہا ہے،چیف جسٹس نے کہا کہ اگر وزیر اعلی سندھ عدالت میں پیش ہوسکتے ہیں تو وزیر اعلی پنجاب کیوں نہیں ،وزیر اعلی پنجاب سے بھی سوالات کئے جا سکتے ہیں ،سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے صاف پانی کی فراہمی کیلئے از خود نوٹس پر سماعت کی جس کے دوران ڈائریکٹر پی سی ایس آئی آر لیبارٹری نے پانی کے نمونوں سے متعلق اپنی رپورٹ پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ چیف جسٹس کے چیمبر سے لئے گئے پانی کے نمونے آلودہ ہیں ،چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ اورنج لائن منصوبے کیلئے صرف ایک از خود نوٹس کی ضرورت ہے اور منصوبے پر کام بند کر د ینگے ،چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کیا آپ کو پتا ہے کہ بڑے شہروں کو آلودہ پانی کن ندیوں اور دریاؤں سے آ رہا ہے،چیف جسٹس نے افسوس کا اظہار کیا کہ جو کام حکومت کے کرنے ہیں کہ وہ نجی کمپنیوں کو دئیے جا رہے ہیں، لوگوں نے ہمیں ووٹ نہیں دینے ، چیف جسٹس نے صاف پانی کی فراہمی کے معاملے پر متعلقہ حکام سے تفصیلی رپورٹ مانگ لی۔ سپریم کورٹ نے غیر قانونی شادی ہالز ایک ماہ میں گرانے کیلئے نوٹس جاری کر تے ہوئے کارروائی کی ہدایت کر دی۔

تازہ ترین