نوابشاہ (بیورو رپورٹ/جنگ نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آئندہ انتخابات میں نواز شریف اپوزیشن میں ہونگے، نواز شریف کی موجودہ بی ٹیم مسائل حل نہیں کر سکتی، حکومتی بی ٹیم کی کوتاہیوں کی وجہ سے یہ حکومت چلتی نظر نہیں آ رہی۔ آصف زرداری نے کہا کہ آئین میں ٹیکنو کریٹ حکومت کی کوئی گنجائش نہیں اور قبل از وقت انتخابات نہیں ہونے چاہئیں تاہم سینیٹ کے الیکشن ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ دوسری جانب قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور رانا ثنا اللہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ رائیونڈ میں مور مرنے پر ایس پی کو معطل کیا گیا،مور کا اتنا دکھ تھا تو اس معصوم ننھی جان کے بدلے وزیر اعلیٰ پنجاب کو استعفیٰ دینا چاہئے،قصور سانحہ پہلا نہیں ایسے واقعات مسلسل وہاں ہو رہے ہیں،قصور سانحہ درندگی کی انتہا اور حکومت پنجاب کی ناکامی ہے، پنجاب حکومت مستعفی ہو۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم محمد نوازشریف کا مقصد قومی اداروں کی ساکھ ختم کرنا ہے ان کے جارحانہ روئیے سے ملک میں تباہی پیدا ہوگی۔ جمعرات کی شب زرداری ہاؤس نوابشاہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے آصف زرداری نے کہا کہ اگر بلوچستان حکومت گرانے میں میرا کوئی ہاتھ ہوتا تو پنجاب حکومت کو بھی خطرہ ہونا چائیے ، یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں حکومتی رہنماو ں کے ذاتی کاروبار تو تیزی سے ترقی کررہے ہیں مگر حکومتی ادارے خسارے میں چل رہے ہیں۔ آصف زرداری نے کہا کہ امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات نہ رکھنا پاکستان کی حماقت ہوگی۔ قصور میں 7 سالہ بچی کے ساتھ پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے سابق صدر کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو گرفتار کیا جائے اور انہیں سخت سزا دی جائے۔ آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف رات کے اند ھیر ے میں تعزیت کرنے قصور پہنچے جبکہ پنجاب حکومت عوام کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ آصف زرداری نے کہا کہ جو مسائل سندھ میں ہیں وہ پنجاب میں بھی ہیں لیکن وہاں عدالتیں نہیں جاتیں اور یہاں ہم آئی جی بھی تبدیل نہیں کر سکتے اور وہاں آئی جی ہٹایا جاتا ہے تو اسے دوسرے عہدے پر رکھ دیا جاتا ہے۔ شوگر ملز سے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ کسی کے کہنے سے ساری شوگر ملیں انکی نہیں ہو جائینگی، لوگ عدالت میں بھی گئے لیکن کسی نے وہاں جا کر نہیں کہا کہ یہ شوگر ملیں انکی ہیں، گنے کے نرخوں کے معاملے میں انکا کوئی کردار نہیں یہ وزیراعظم اور وفاقی حکومت کی نااہلی ہے کیونکہ وفاق کو گنے پر10 روپے60 پیسے سبسڈی دینی تھی جو وہ دینے سے انکاری ہے جبکہ سندھ حکومت اس پر9 روپے کچھ پیسے سبسڈی دے رہی ہے ۔