• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گوادر پورٹ 5برس میں جہاز رانی کا سب سے بڑا مرکز بن جائے گا،دوستین جمالدینی

کوئٹہ(آن لائن)گوادر پورٹ اتھارٹی کے چیئرمین دوستین جمالدینی نے کہا ہےکہ پانچ برس کے دوران گوادر پورٹ جنوبی ایشیاء کا سب سے بڑا جہاز رانی کا مرکز بن جائے گا جہاں سالانہ 13 ملین ٹن سامان ہینڈ ل کرنے کی صلاحیت ہو گی اور2030 تک بند رگاہ 400 ملین ٹن تک سامان ہینڈل کر سکے گی ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ گہرے پانیوں کی بندر گاہ گوادر تجارتی اعتبار سے دنیا کے تین انتہائی اہم علاقے، تیل سے مالا مال مشرق وسطی، وسطی ایشیا اور جنوبی ایشیا کے سنگم پر واقع ہے۔انہوں نےکہاکہ بیجنگ، گوادر کو، سی پیک کے طور پر معروف چین ۔ پاکستان اقتصادی راہداری کے حصے کے طور پر ترقی دے رہا ہے ۔ دونوں ملکوں نے 2015 میں ا س پراجیکٹ کو چین کی ابتدا ئی طور پر لگ بھگ 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستان میں، مشترکہ طور پر شاہراہیں، ریلویز، پاور پلانٹس، کمیونیکیشنز اور صنعتی زونز کی تعمیر کے لیے شروع کیا تھا ۔ اس کا مقصد گوادر کو مغربی چین کے خشکی سے گھرے علاقے سے منسلک کرنا ہے تاکہ اسے پاکستان کے راستے عالمی منڈیوں تک رسائی کا ایک نسبتا چھوٹا اور محفوظ راستہ مل سکے۔پاکستان کے کچھ لوگوں کو فکر ہے کہ پاکستان چین کے ماہر ین، کارکنوں اور کاروباری افراد سے بھر جائے گا اور اس سے ملکی صنعتوں کو نقصان پہنچے گا انہوں نے اس سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ میرا خیال ہے کہ یہ تصور درست نہیں ہے جو بندر گاہ پر اعلی ترین پاکستانی منتظم ہیں، کہتے ہیں کہ گوادر کے تعمیراتی اور دوسرے پراجیکٹس پر لگ بھگ 65 فیصد لیبر فورس پاکستانی ہے اور چینیوں کی تعداد صرف تین سو سے کچھ ہی زیادہ ہے۔
تازہ ترین