اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قراردینے کا احتساب عدالت کا فیصلہ برقراررکھتے ہوئے اشتہاری قرار دینے کے خلاف دائر درخواست خارج کراچی، جبکہ احتساب عدالت کی کارروائی پر جاری حکم امتناع بھی ختم کردیا۔
جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے انوکھا کام ہوا کہ ملزم کو مفرور قرار دے دیا گیا، پرملزم بھی کیس میں نیک نیتی ثابت نہیں کر سکا۔
جسٹس میاں گل اورنگزیب نے کہا کہ میڈیکل رپورٹ پڑھ کر لگتا ہے کہ رپورٹ ملزم کے کہنے پر لکھی گئی ہے۔
وکیل ملزم اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کو اپنی مرضی کے ڈاکٹر سے علاج کرانے کا حق ہے، جس پر جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کہنا چاہتے ہیں کہ انہیں یہاں کے ڈاکٹروں پر اعتماد نہیں؟
جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ پاکستان میں بھی علاج کی بہتر سہولیات دستیاب ہیں۔