• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وفاقی اردو یونیورسٹی میں بحران کا نوٹس لیا جائے، ڈاکٹر افتخار طاہری

کراچی(اسٹاف رپورٹر) وفاقی اردو یونیورسٹی کے اساتذہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ وفاقی اردو یونیورسٹی میں جاری انتظامی وتعلیمی بحران کا از خود نوٹس لیں۔ چیف جسٹس نے اس سال کو تعلیم اور صحت کا سال قرار دیا ہے۔چیف جسٹس کو چاہیے کہ معاشرے کے غریب طبقے کو تعلیم کی سہولت دینے والی وفاقی اردو یونیورسٹی کے بحران پر بھی فوری توجہ دیں۔یونیورسٹی مکمل طور پر تباہی کا شکار ہے۔ آڈیٹر جنرل کی جانب سے یونیورسٹی کے فنڈز میں ۵۰ سے زائد سنگین نوعیت کی مالی بے قائدگیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ضرورت مند طالب علموں کی اسکالر شپ کے لیے ملنے والی دس کروڑ سے زائد کی گرانٹ بھی کرپشن کی نظر ہو گئی ۔ یونیورسٹی سے برطرف ہونے والے افراد کومیڈیکل اور تنخواہ کی مد میں بڑی بڑی رقوم کی ادائیگیاں ہو رہی ہیں۔ اساتذہ کے لیے میڈیکل کی سہولت گذشتہ ایک سال سے بند کر دی گئی ہے اور اساتذہ کی بڑی تعداد گذشتہ ایک سال سے تنخواہوں سے محروم ہے۔ یونیورسٹی کا جلسہ تقسیم اسنا دگذشتہ ۷ سال سے منعقد نہیں ہوا۔ یونیورسٹی میں عرصہ دراز سے سلیکشن بورڈ کا انعقاد نہ ہونے سے اساتذہ کی تعداد میں کمی ہو چکی ہے اور سینیر اساتذہ کے ریٹائر ہونے کے سبب متعدد پی ایچ ڈی پروگرام بند ہو چکے ہیں۔ متعدد شعبوں میں نئے داخلے نہیں دیئے جا سکے۔
تازہ ترین