فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی تاجر دوست اسکیم مطلوبہ نتائج حاصل کرنے میں ناکام ہوگئی، رجسٹریشن کیلئے تاریخ میں توسیع کا امکان ہے، کتنی مدت کےلئے توسیع کی جائے اس کا فیصلہ چئیرمین ایف بی آر وزیراعظم کی مشاورت کے بعد سے کریں گے۔
تاجر دوست اسکیم کے تحت حکومت نے 30 لاکھ سے زائد ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا منصوبہ بنایا تھا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کی اسکیم کا آج آخر آخری روز تھا، گزشتہ روز تک صرف 200 تاجروں نے رجسٹریشن کرائی۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق تاجروں نے حکومتی اسکیم میں رجسٹریشن کرانے میں عدم دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق تاجر دوست اسکیم کے تحت بہت کم تعداد میں رجسٹریشن کرائی گئی ہے، گزشتہ روز تک صرف 200 تاجر سامنے آئے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق حکومت نے تقریبا31 لاکھ ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا پلان بنایا تھا، اس حوالے سے کراچی، لاہور، پشاور، راولپنڈی، کوئٹہ اور اسلام آباد کے تاجروں کو رجسٹریشن کی سہولت دی تھی۔
ذرائع کے مطابق تاجر دوست اسکیم کا اطلاق تاجروں اور دکانداروں پر کیا گیا اور کم از کم ایڈوانس ٹیکس 1200 روپے مقرر کیا تھا۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق ماہانہ ایڈوانس انکم ٹیکس کی پہلی وصولی کی ڈیڈلائن 15 جولائی 2024ء مقرر کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکیم کے تحت 15 جولائی کے بعد ہر ماہ کی 15 تاریخ کو وصولی ہوگی جبکہ تاجروں کو پورے سال کا ٹیکس یکمشت ادا کرنے پر 25 فیصد رعایت دی گئی ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق تاجر دوست اسکیم کے تحت سال 2023ء کے گوشوارے جمع کرانے پر بھی 25 فیصد رعایت دی گی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسکیم کا اطلاق چھوٹے تاجروں، دکانداروں، ہول سیلرز، ریٹیلرز پر کیا گیا، مینوفیکچررز کم ریٹیلرز، امپورٹر کم ریٹیلرز پر بھی اسکیم کا اطلاق کیا گیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق تاجروں اور دکانداروں کو موبائل ایپ یا ایف بی آر کے ویب پورٹل پر رجسٹریشن کا موقع دیا گیا ہے، اسکیم کا اطلاق قومی سطح یا بین الاقوامی چین کے اسٹورنٹس پر نہیں کیا گیا۔