اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں طاہرالقادری کے خلاف مقدمات کا جائزہ بھی لیاگیا‘ذرائع کے مطابق اجلاس میں طاہرالقادری کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ ( ای سی ایل) میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیاجبکہ لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں پختونخوا ہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا اعلیٰ سطح اجلاس جاتی امراء رائے ونڈ میں ہواجس میں تینوں سیاسی جماعتوں نے عہدکیاکہ سازشوں کے ذریعے تبدیلی لانے کا مقابلہ کیاجائے گا‘بتایا گیا ہے کہ پارٹی سربراہ محمد نواز شریف سے وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے الگ سے بھی ملاقات کی جس میں مجموعی معاملات سمیت ملک میں جاری مختلف میگا ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کی زیر صدارت بھی مسلم لیگ (ن) کا اعلیٰ سطح مشاورتی اجلاس جاتی امرا میں ہوا‘ جس میں ملکی و سیاسی صورتحال اور سینیٹ الیکشن پر تبادلہ خیال کیا گیا‘ جمعرات کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی لاہور پہنچے۔ ایئرپورٹ پر وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے وزیراعظم کے استقبال کیا۔ وزیراعظم نے جاتی امرا میں نواز شریف کی زیر صدارت مشاورتی اجلاس میں شرکت کی۔ بلوچستان کے لیگی رہنما بھی اجلاس میں شریک ہوئے‘ دریں اثناء مسلم لیگ (ن) اور اتحادی جماعتوں پختونخوا ہ ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کا اعلیٰ سطح اجلاس جاتی امراء رائے ونڈ میں ہوا ، وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اجلاس میں خصوصی طور پر شریک ہوئے ، اجلاس میں ملک کی موجودہ مجموعی سیاسی صو رتحال خصوصاًبلوچستان میں وزیر اعلیٰ کی تبدیلی کی مہم ،سینیٹ انتخابات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال اور آئندہ کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی ،اجلاس میں شریک اتحادی جماعتوں کے رہنمائوں نے (ن) لیگ کابھرپور ساتھ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت اور نظام کی مضبوطی کے لئے مل کر آگے بڑھیں گے۔اجلاس میں بلوچستان کے وزیر اعلیٰ کے خلاف لائی گئی تحریک عدم اعتمادکی مہم کے حوالے سے شرکا ء نے بتایا کہ تحریک عدم اعتماد کا فیصلہ ہمارے علم میں لائے بغیر کسی جواز کے بغیر کیا گیا ۔چند سو ووٹ لینے والے شخص کو ایک کروڑ سے زائد آبادی کے صوبے پر مسلط کرنا جمہوری عمل کی نفی ہے۔ ملک کے حساس ترین صوبے پر کٹھ پتلی وزیراعلی بٹھا دینا سب کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ اجلاس میں تینوں سیاسی جماعتوں کی قیادت نے عہد کیا کہ محلاتی سازشوں کے ذریعے تبدیلی لانے کا نہ صرف مقابلہ کیا جائے گا بلکہ عوامی شعور کو بیدار کر کے اس طرح کے واقعات کی روک تھام کی جائے گی۔