خیبرپختونخوا کے ضلع چارسدہ کی تحصیل شب قدر میں طالبعلم نے حافظ قرآن پرنسپل کو قتل کردیا۔
نیو اسلامیہ پبلک ہائی اسکول اینڈ کالج کے بارہویں جماعت کےطالبعلم فہیم اشرف نے فیض آباد دھرنے میں جانے پر غیر حاضری لگانے والےپرنسپل سریر احمد کو فائرنگ کرکے قتل کردیا ۔
فہیم اشرف غیر حاضری لگانے پر پرنسپل سے ناراض تھا ،سریر احمد کے قتل پر طالبعلموں اور اہل علاقہ نے بھرپور احتجاج کیا ، ملزم نے تین بیٹیوں اور ایک بیٹے کو یتیم کردیا۔
پولیس کے مطابق نجی کالج میں طالبعلم کی کالج پرنسپل سے معمولی تکرار ہوئی، جس پرملزم نے طیش میں آکر فائرنگ کردی اور کالج پرنسپل شدید زخمی ہوگئے ، جنہیں طبی امداد کے لیے پشاور منتقل کیا گیا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔
پولیس اور ایف سی نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کر کے اس سے اسلحہ بھی برآمد کر لیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے کالج پرنسپل سریر احمد حافظ قرآن اور نماز روزے کے پابند تھے۔
دوسری جانب پرنسپل کے قتل کے خلاف کالج کے طالبعلموں اور اہل علاقہ نے شدید احتجاج کیا اور ٹریفک بلاک کردی۔
ٹاؤن پولیس آفیسر کے مطابق تحقیقات کی جارہی ہیں کہ ملزم کی جانب سے مقتول پر توہین مذہب کا جو الزام لگایا گیا ہے آیا وہ درست ہے یا توہین مذہب کے الزام کو بہانے کے طور پر استعمال کیا گیا۔