لندن (مرتضیٰ علی شاہ) حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ انصاف ایسا ہونا چاہئے کہ ہوتا ہوا نظر آئے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ اقامہ کی بنیاد پر نا اہلی کے فیصلے کے خلاف نواز شریف کی آواز اب عوام اور نواز شریف کے حامیوں کی آواز بن چکی ہے، انھوں نے کہا کہ جب یہ واضح نظر آ رہا ہو کہ انصاف کا دہرا معیار اپنایا جا رہا ہے تو پھر سوال تو اٹھیں گے۔ حسن نواز کے مے فیئر فلیٹ پر اپنی تائی بیگم کلثوم نواز سے ملاقات کے بعد جیو نیوز سے باتیں کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ حکومت عوام کی جانب سے اور عوام کیلئے ہوتی ہے، یہ عوام کا فیصلہ ہوتی ہے، انھوں نے کہا کہ دیکھئے لاہور میں مشترکہ اپوزیشن کے جلسے کا کیا ہوا جہاں درجنوں پارٹیوں کے اتحاد کا خالی کرسیوں نے استقبال کیا، چکوال کے ضمنی انتخابات کے نتائج کو دیکھیں جہاں پاکستان مسلم لیگ ن کے امیدوار نے 30ہزار کے بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کی، ہم نے اپنا پیغام پاکستان کے عوام تک پہنچا دیا انھوں نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ انصاف کیا جانا چاہئے اور انصاف ہوتا نظر آنا چاہئے، عدالتوں کا فرض ہے کہ ہر ایک کیلئے ایک ہی پیمانہ استعمال کریں، یہ عدالتوں کا فرض ہے کہ وہ یہ ثابت کریں کہ انصاف کیا جا رہا ہے۔ عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے، عوام کی عدالت ہی آخری عدالت ہے، سپریم کورٹ سے اقامہ کی بنیاد پر نواز شریف کی نااہلی اور عمران خان کی جانب سے آف شور کمپنی نیازی سروسز لمیٹڈ کی ملکیت کے اعتراف کے باوجود کلین چٹ دیئے جانے کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ چکوال میں پاکستان مسلم لیگ ن کی بھاری اکثریت سے کامیابی نے ثابت کر دیا کہ عوام پاکستان مسلم لیگ ن کی پالیسیوں پر اعتماد کرتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہم نے کام کئے ہیں اور تمام پارٹیاں اپنی کارکردگی کی بنیاد پر ہی عوام کے سامنے جائیں گی اور عوام ہی یہ فیصلہ کرین گے کہ اگلا حکمراں کون ہوگا، یہی جمہوری اور واحد راستہ ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اگلے مہینے بیگم کلثوم نواز کی کیمو کا آخری سیشن ہوگا، اب ان کی حالت پہلے سے بہت بہتر ہے، یہ سب کچھ عوام کی دعائوں کا ہی اثر ہے کہ وہ تیزی سے صحتیاب ہو رہی ہیں اور ہماری دعا ہے کہ وہ جلد ہی صحتیاب ہو کر پاکستان واپس جائیں گی، میں ہر ایک سے ان کیلئے دعا کی اپیل کرتا ہوں، انھوں نے کہا کہ ایک ماں سے قیمتی اور کوئی چیز نہیں ہوسکتی، انھوں نے پرویز مشرف کی آمریت کا مقابلہ کرنے پر انھیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ اس جدوجہد میں انھوں نے بہت نقصان اٹھایا، انھوں نے دعویٰ کیا کہ اس وقت دی گئی قربانیوں کے نتیجے ہی میں پاکستان میں جمہوریت بحال ہوئی۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح تمام پارٹیوں نے جمہوریت کی بحالی کیلئے مل کر جدوجہد کی انھیں پاکستان کے مفاد کیلئے بھی اسی طرح مل کر کام کرنا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ ن نے دیگر پارٹیوں کے ساتھ مل کر پاکستان میں جمہوریت کی بحالی کیلئے بڑا کردار ادا کیا ہے اب سیاسی پارٹیوں کو بالغ نظری کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو مستحکم بنانے کیلئے مل بیٹھنا چاہئے، انھوں نے کہا کہ ہمارے خطے اور دیگر علاقوں کے ممالک مضبوط و مستحکم ہیں کیونکہ وہاں ادارے مضبوط ہیں اور جمہوریت فروغ پذیر ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ جب پاکستان مسلم لیگ ن نے اقتدار سنبھالا تو پاکستان اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا ہم نے لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر کامیابی کے ساتھ قابو پایا اور لوڈشیڈنگ کو ہمیشہ کیلئے ختم کردیا۔ ایک مرحلے پر یہ صرف ایک خواب تھا لیکن اب یہ حقیقت بن چکی ہے اور یہ پاکستان مسلم لیگ ن کی سب سے بڑی کامیابی ہے، ہم نے کام کئے ہیں پاکستان میں سرمایہ کاری لائے ہیں ہر سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ پنجاب نے دوسرے شعبوں سے زیادہ ترقی کی ہے اور یہ صوبہ اب کسی بھی دور کے مقابلے میں زیادہ بہتر ہے، انھوں نے کہا کہ پاکستان کو بیرونی چیلنجوں کا سامنا ہے اور اسے ملک اتحاد اور استحکام کی ضرورت ہے انھوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کو دھمکیاں دے رہے ہیں اور پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کر رہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان نے کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں زیادہ قربانیاں دی ہیں، انھوں نے کہا کہ ان چیلنجوں کا مقابلہ اسی وقت کیا جاسکتا ہے جب پاکستان اندرونی طور پر مضبوط و مستحکم اور متحد ہوگا۔