کراچی (ٹی وی رپورٹ) پیپلز پارٹی کی شازیہ مری نےزینب کے ملزم کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قصور کے حوالے سے تقریباً یہ بارہواں واقعہ تھا اس میں کئی بچیوں کی جانیں جا بھی چکی ہیں،ملزم کی گرفتاری پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی، زیادتی کے ملزم کی گرفتاری پر پنجاب حکومت داد کی متمنی کیوں ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے محسن شاہنواز رانجھا کا کہنا تھا کہ تالیاں نیک نیتی سے بجائی گئیں اس کا مقصد کسی کی دل آزاری نہیں تھا۔ سنیئر اینکر و تجزیہ کار عمران خان نے کہا کہ متاثرہ بچی کے والد کے سامنے تالیاں بجانا، اُن کا مائیک بند کرنا یا مسکرانا یہ اخلاقی طور پر صحیح نہیں ہے ۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ’’آپس کی بات‘‘ میں میزبان منیب فاروق سے گفتگو کر رہے تھے۔پروگرام میں پیپلزپارٹی کے عاجز دھامرہ، سینئر تجزیہ کار مظہر عباس اور سینئر اینکر عمران خان بھی شریک تھے۔ شازیہ مری نے زینب کے قاتل کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قصور کے حوالے سے تقریباً یہ بارہواں واقعہ تھا اس میں کئی بچیوں کی جانیں جا بھی چکی ہیں بشمول زینب ، پاکستان کے کسی بھی حصہ میں اس طرح کا کام ہو تو بات ہونی چاہیے، جہاں تک خورشید شاہ نے جو بات کی وہ یہ تھی کہ جو کام آپ کا کرنے کا ہے جو آپ کی ذمہ داری ہے۔ پہلے آپ کوتاہی کرتے ہیں جب کام انجام دے دیتے ہیں تو اُس پر آپ داد کے متمنی ہوتے ہیں کیا پنجاب حکومت نے یہ کیس حل نہیں کرنا تھا اُسے گرفتار نہیں کرنا تھاہمیں اُن کے رویوں پر اعتراض ہے۔محسن رانجھا اگر مانتے ہیں کہ ان کے نمائندوں کی غلطی ہے تو یہ اپنی پارٹی سے کہیں کہ ایسے نااہل نمائندوں کو ٹکٹ نہ دیں۔مسلم لیگ ن کے رہنما محسن شاہنواز رانجھا نے شہباز شریف کی پریس کانفرنس کے حوالے سے کہا کہ سیاست کو ایک طرف رکھتے ہوئے سب کو متحد ہو کر کام کرنا چاہیے ایسے معاملات میں ،پریس کانفرنس ایک میسج دینے کے لئے کی گئی تاکہ جو اس طرح کے لوگ ہیں وہ آئندہ اس طرح کی حرکتیں نہ کریں اس پریس کانفرنس کو اگر مثبت لیا جائے تو اس کے ثمرات بہت دور تک جاسکتیں ہیں جہاں تک تالیاں بجانے کی بات ہے اُن لوگوں کو بڑی نیک نیتی کے ساتھ سراہا جارہا تھا جن لوگوں نے یہ کام کیااس میں قطعی طور پر کسی کی دل آزاری مقصد نہیں تھا۔ مجھے قصور والوں سے گلہ ہے کہ انہوں نے اکٹھے ہو کر ایسا کوئی کام کیوں نہیں کیا کہ یہ واقعات وہاں پر دہرائے نہ جائیں ۔ یہ ہماری ذمہ داری تھی ہم سے غلطی ہوئی ہے وہاں کے مقامی نمائندوں سے غفلت ہوئی ہے تب ہی چیف منسٹر کو ازخود نوٹس لینا پڑا یہ اُن کا کام نہیں تھا ۔سنیئر اینکر و تجزیہ کار عمران خان نے زینب کے قاتل کی گرفتاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ بچی کے والد کے سامنے تالیاں بجانا، اُن کا مائیک بند کرنا یا مسکرانا یہ اخلاقی طور پر صحیح نہیں ہے رہی تالیوں کی بات آپ اُس پولیس کے لئے تالیاں بجوا رہے ہیں جس نے زینب کی لاش ملنے پر دس ہزار روپے مانگے تھے آپ اُس پولیس کے لئے تالیاں بجا رہے ہیں جس نے اُس سے پہلے زیادتی کے بعد قتل ہونے والی بچوں بچیوں کے لئے کچھ نہیں کیا زینب کے معاملے میں سوشل میڈیا اور میڈیا نے مل کر شور مچایا جب دباؤ بنا تو پورے پنجاب پولیس نے اور کئی اداروں نے مل کراُس آدمی کو پکڑا جو ایک عام سا آدمی ہے اُس پولیس اور سسٹم کے لئے تالیاں بجوارہے ہیں ہمیں اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے کہ ہم تالیوں کے قابل ہیں یا گالیوں کے۔ سندھ حکومت پر رائو انوار کی پشت پناہی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے خواجہ اظہار الحسن کا راؤ انوار کے حوالے سے کہنا ہے کہ جہاں تک راؤ انوار کے حوالے سے بیانات ہیں راؤ انوار پاکستان میں ہیں اور اپنے دفاع کرنے کے لئے قانونی ٹیم سے صلح مشورے جاری ہیں ۔