لاہور(ایجنسیاں) ترجمان پنجاب حکومت ملک احمد خان نے کہا ہے کہ زینب قتل کے کیس کے ملزم عمران علی کے بینک اکا ؤ نٹس سے متعلق ٹی وی اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کی خبر بالکل من گھڑت اور جھوٹی ہے‘اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ جے آئی ٹی کو دیدی ہے جس میں بتایا گیاہے کہ ملزم عمران کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں‘اینکرنے من گھڑت دعویٰ کرکے قوم کو ہیجانی کیفیت میں مبتلا کئے رکھا‘نادرا نے بھی تصدیق کی ہے کہ عمران علی کا ایک ہی شناختی کارڈ ہے جبکہ دوسرا زائدالمیعاد ہو چکا ہے‘ملزم عمران کے اکائونٹس سے متعلق غلط تفصیلات دی گئیں ، اینکر نے تحقیقات کا رخ موڑنے کی کوشش کی ‘معاملہ سپریم کورٹ میں ہے‘عدالتی فیصلے کے بعدہی صوبائی حکومت کوئی اگلا قدم اٹھائے گی‘ حکومت پنجاب نے اینکرکو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے‘ تفصیلا ت عدالت میں دیں گے۔ جمعہ کو ترجمان پنجاب حکومت نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اینکرکے الزامات پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا کہا تھا۔ انہوں نے کہاکہ وزیرِ اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے اس معاملے پر جے آئی ٹی بنائی تھی‘ زینب قتل کیس کے ملزم عمران علی کے نام پر لوکل اور فارن اکا ؤ نٹس کو چیک کیا گیا لیکن ملزم کے نام کا کوئی بینک اکانٹ نہیں ملا‘ اسٹیٹ بینک نے بھی رپورٹ دیدی ہے ‘ترجمان پنجاب حکومت نے کہا کہ ڈاکٹر شاہد مسعود کو دو بار طلب کیا گیا لیکن وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے‘ اب اس معاملے کا فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے جبکہ جن وزراء کا نام لیا گیا انہیں قانونی کارروائی کرنے کا حق حاصل ہے۔اسٹیٹ بینک کی رپورٹ پر بات کرتے ہوئے ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کی طرف سے تفصیلات پیش ہوگئی ہیں اور اس رپورٹ کے مطابق ملزم کا کوئی بینک اکاؤنٹ نہیں ہے۔کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے جمعہ کو پریس کانفرنس میں بتایا کہ زینب قتل کیس کے سلسلے میں گذشتہ روز حکومت پنجاب نے ایک افسر کو جے آئی ٹی میں شامل کرنے کی درخواست کی ہے،اسٹیٹ بنک کے ایک افسر شوکت کی خدمات پنجاب حکومت کے حوالے کی گئی ہیں،حکومت پنجاب کو مطلع کر دیا کہ عمران علی کا کسی کمرشل بنک میں کوئی اکاؤنٹ نہیں ہے‘ ملزم کا ایک موبائل اکاؤنٹ ہے جس میں130روپے ہیں‘طارق باجوہ نے کہا کہ عمران علی کا کون سا شناختی کارڈ اصلی ہے اور کون سا نقلی، اس کا جواب پنجاب حکومت دے گی تاہم عمران علی کے دوسرے شناختی کارڈ پر بھی اکاؤنٹس کی تفصیل چیک کر رہے ہیں‘اب تک کی تحقیق کے مطابق اس شناختی کارڈ پر بھی کوئی اکاؤنٹ ثابت نہیں ہوا اورمکمل چیک کرنے کے بھی ہی دوسرے شناختی کارڈ پر حتمی جواب دیا جائے گا۔دریں اثناءجمعہ کو وزارت داخلہ میں نادرا کی موبائل رجسٹریشن وینز کے افتتاح کی تقریب سے خطاب اور میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے سوشل میڈیا کی خبریں جھوٹ ہیں ‘وزیرداخلہ نے کہا کہ قصور میں زینب کے قتل کا ملزم پکڑا گیا ہے اس سے پنجاب حکومت کو نیک نامی ملنا تھی لیکن سوشل میڈیا کے ذریعے افواہیں پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہیں کیونکہ یہ سال الیکشن کا سال ہے اور سوشل میڈیا کے ذریعے بیرونی ایجنسیاں پاکستان میں من گھڑت خبریں پھیلا رہی ہیں جس کا مقصد پاکستان کو غیر مستحکم کرنا اور جمہوری عمل کو آگے بڑھنے سے روکنا ہے۔ ہمیں منفی پراپیگنڈے سے باہر نکلنا چاہیے، قصور کا معاملہ ثبوت ہے کہ کس طرح معاملات کو سوشل میڈیا کے ذریعے گھمایا جاتا ہے، یہ ففتھ جنریشن وار فیئر کا ٹول ہے۔