مردان میں عبدالولی خان یونیورسٹی کے جرنلزم کےطالب علم مشال خان قتل کیس کا فیصلہ آج سنایا جائے گاجبکہ مشال کے بھائی ایمل اقبال خان نے امید ظاہر کی ہے کہ مشال کےخون پرانصاف ہوگا۔
13اپریل کو عبدالولی خان یونی ورسٹی مردان میں جرنلزم کے 23 سالہ طالب علم مشال خان کو مشتعل ہجوم نے توہین مذہب کاالزام لگاکرجان سے ماردیا۔
مشال خان قتل کیس کا مقدمہ پہلے پشاور ہائی کورٹ میں چلا، تاہم مشال کے والد محمد اقبال کی درخواست پر مقدمہ پشاورہائی کورٹ سے انسداددہشتگردی کی خصوصی عدالت ایبٹ آبادمنتقل کردیاگیا، جہاں ہری پورسینٹرل جیل میں مشال قتل کیس کی سماعت جاری رہی۔
اس کیس میں ستمبر 2017 سے جنوری 2018 تک 25 سماعتیں ہوئیں، جن میں 68 گواہ پیش ہوئےتاہم عدالت نے گواہان کے بیانات قلمبند کرنے کے بعد 27 جنوری کو مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا۔