سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدنی سے زیادہ اثاثوں کے نیب ریفرنس کی سماعت میں ساڑھے گیارہ بجے تک وقفہ کردیا گیا۔
سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت میں آج احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء اور تفتیشی افسر نادر عباس کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے طلب کر رکھا ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر سابق وفاقی وزیر اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت کررہے ہیں۔
سماعت کے آغاز پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے استفسار کیاکہ 'کیا واجد ضیاء نہیں آئے؟
جس پر پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ 'جےآئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو بلایا ہوا ہے۔پراسیکیوٹر نیب نے بتایا کہ آج ہی واجد ضیاء کا بیان ریکارڈ کرائیں گے۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ نے بھی فیصلہ دیا،جے آئی ٹی نے بھی وقت پر تحقیقات کیں،عدالت سماعت میں تاخیر کرے یہ مناسب نہیں ۔
معزز جج نے مزید کہا کہ 'کچھ دیر کا وقفہ کرتے ہیں، جس کے بعد سماعت میں ساڑھے 11 بجے تک وقفہ کر دیا گیا۔
واضح رہے کہ سابق وزیر خزانہ کے خلاف ریفرنس میں اٹھائیس میں سے چھبیس گواہان کے بیانات قلمبند ہوچکے ہیں، اہم گواہ ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے واجد ضیاء کا بیان آج قلمبند کیا جانا ہے۔
گزشتہ سماعت پر اصل جے آئی ٹی رپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے واجد ضیاء کا بیان قلمبند نہیں ہوسکا تھا۔
نیب ذرائع کے مطابق ریکارڈ احتساب عدالت کو موصول ہوجائے گا جس کے بعد واجد ضیاء اور پھر تفتیشی افسر نادر عباس کا بیان قلمبند ہوگا۔