• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اولڈہم ٹراجن ہارس الزامات مسترد، برطانوی اخباروں کی غلط خبر چھاپنے پر معذرت

اولڈہم(تنویر کھٹانہ) اولڈہم ٹراجن ہارس الزامات مسترد ہونے پر برطانوی اخباروں دی سن اور دی ٹیلی گراف نے غلط خبر چھاپنے پر معذرت کرلی، ہرجانہ ادا کرنے کی بھی حامی بھری ہے۔نسیم اشرف کا کہنا ہے کہ خوشی ہے الزامات غلط ثابت ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس فروری میں برطانوی اخباروں ’’دی سن اور دی ٹیلی گراف‘‘ نے ’’ٹراجن ہارس‘‘ پلاٹ کا خدشے ظاہر کرتے ہوئے نسیم اشرف اور مسز زمان پر یہ الزام عائد کیا تھا کہ بحیثیت گورنر کلارکس فیلڈ پرائمری اسکول انھوں نے اسکول میں اسلامی نظام نافذ کرنے اور دیگر والدین کو ساتھ ملا کر اسلامی طرز تعلیم نافذ کرنے کی کوشش کی ہے۔ اسکول کی پرنسپل ٹرش او ڈینل کے الزامات پر اولڈہم کونسل نے جب تحقیقات کیں تو نسیم اشرف اور مسز زمان پر لگنے والے دونوں الزامات کو بے بنیاد پایا۔ دی سن اور دی ٹیلی گراف نے پرنسپل کے الزامات کے تحت نسیم اشرف اور مسز زمان پر شدت پسندی کا الزام بھی لگایا تھا اخبار کے آرٹیکل کے مطابق نسیم اشرف نے ٹیچرز اور بچوں پر حجاب کی سختی شروع کی تھی اور مذہبی اور مساوی حقوق کی برطانوی روایات کے برخلاف اسلامی روایات کا نفاذ کرنا چاہا تھا۔ تاہم قریبا ایک سال بعد آج دی سن اور دی ٹیلی گراف نے غلط رپورٹ چھاپنے، نسیم اشرف اور مسز زمان کی کردار کشی کرنے پر نہ صرف ان سے معذرت کی ہے بلکہ انھیں ہرجانہ ادا کرنے کی بھی حامی بھری ہے۔ نسیم اشرف نے روزنامہ جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسز زمان اور میں خوش ہوں کہ دی سن اور ٹیلیگراف نے ریکارڈ کو براہ راست مسترد کرنے پر اتفاق کیا ہے اور یہ واضح کیا ہے کہ ہم سے متعلق جو بھی مضامین چھاپے گئے وہ الزامات بے بنیاد اور ناقابل اعتماد ذریعہ سے آئے تھے۔ہم ایسے وقت میں رہ رہے ہیں جہاں مسلم مخالف اور نفرت انگریزی کی بھرمار ہے، مسلم مخالف واقعات روزبروز بڑھ رہے ہیں مسلم برادری مسلسل جھوٹے الزامات کا شکار ہو رہی ہے اور بدقسمتی سے میڈیا اس میں کردار ادا کر رہا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مجھ سمیت تمام مسلمان برطانیہ میں قوانین کا احترام، برطانوی روایات کی قدر اور مختلف کمیونٹیز کے مابین باہمی احترام اور اتحاد کے نہ صرف خواہشمند ہے بلکہ اس سلسلے میں شبانہ روز کام کر رہے ہیں۔ مجھے خوشی ہے کہ اللہ نے مجھے اور مسز زمان کو جھوٹے الزامات سے سرخرو کر دیا ہے۔
تازہ ترین