• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالی معاملات،25 سے 34 سال عمر کے دو تہائی افراد گزشتہ سال شدید دبائو میں رہے

لندن (نیوز ڈیسک) ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ 25سے34سال عمر کے دو تہائی افرادنے گزشتہ سال اپنے ذہن پر مالی معاملات کا بہت دبائو محسوس کیا۔عمر کے اس گروپ والےتقریباً63فیصد افراد کو2017میں جن مالی ایشوز پر بہت دبائو محسوس ہوا ، ان میںان کی سیونگز ،پنشن کا قرض ،تنخواہ یا کوئی بونس ، فیملی فنانسز یا سفری اخراجات شامل تھے۔ ریٹائرمنٹ میںمالی پریشانیوں کا سامنا نسلوں تک پھیلا ہوا پایا گیا۔65سال سے زائد عمر پانچ میں سے ایک (20فیصد) افراد نے35 سے 44 سال عمر کےنصف سے زائد( 54فیصد) افراد کی طرح بتایا کہ مالی معاملات نے گزشتہ سال ان کے ذہن کو دبائو میں مبتلا رکھا۔ یہ اعدادوشمار ایک ایپ ’’کروو‘‘ کی جانب سے جاری کئے گئے ہیں جو کہ لوگوں کو اجازت دیتا ہے کہ اپنے تمام قرض اور کریڈٹ کارڈز کے بقایاجات کو مستحکم کرنے کے لئے ایک’’ کروو ماسٹر کارڈ‘‘ میں شامل کردیں۔18سے 24سال عمر کے دو تہائی (65فیصد) اور 25سے34سال عمر والے70فیصد افراد نے بتایا کہ 2018 میں وہ اپنے مالیاتی معاملات کو بہتر دیکھ رہے ہیں۔ریسرچ سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ نوجوان اپنے مالی معاملات پر بحث کرتے ہوئے زیادہ ہچکچاہٹ محسوس کرتے ہیں۔25سے34سال عمر کے51فیصد افراد اپنی مالیاتی پریشانیوں کے بارے میں اپنی فیملی یا دوستوں سے بحث کرنے سے گریز کرتے ہیں ، ان کے مقابلے میں 65سال سے زائد عمر20فیصد افراد کو مالی پریشانیوں سے فیملی یا دوستوں سے بحث کرنے سے اجتناب کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ کروو کے بانی اور چیف ایگزیکٹیو شاچر بیالک کا کہنا تھا کہ تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ نوجوان سمجھدارہیں مگر مالی پریشانیوں کا سامنا کر رہے ہیں، ان کی پریشانیاں ’’بے بی بومرز‘‘ سے بہت زیادہ ہیں جنہوں نے انہیں پروان چڑھایا یہ سروے 2000 سے زائد افراد سے کیا گیا تھا۔ سروے میں جن افراد نے مالی معاملات پر پریشانی کا اظہار کیا ان میں 18سے24سال عمر کے41فیصد ، 25سے34 سال عمر کے63فیصد ، 35سے 44سال عمر کے54فیصد ، 45 سے 54 سال عمر کے 38فیصد 55سے 64سال عمر کے 36 فیصد اور65سال سے زائد عمر کے20فیصد افراد شامل تھے۔
تازہ ترین