اسلام آباد (حنیف خالد) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی صوبہ سندھ میں کراچی۔ حیدرآباد موٹروے کا افتتاح مارچ میں کریں گے۔ سندھ میں موٹروے کا یہ پہلا منصوبہ ہے جس کو کامیابی سے مکمل کیا جارہا ہے، عالمی تعمیری معیار سے ہم آہنگ یہ منصوبہ، ٹریفک کے اعتبار سے ملک کے مصروف ترین سیکشن پر بھاری تجارتی ٹریفک کو ریگولیٹ کرنے میں نہایت معاون ثابت ہوگا۔ ایک اندازے کے مطابق کراچی۔ حیدرآباد سیکشن پر روزانہ تیس ہزار سے زائد گاڑیاں گزرتی ہیں جس میں اکثریت بھاری تجارتی گاڑیوں کی ہوتی ہے جو کراچی پورٹ اور پورٹ قاسم سے تجارتی سامان لے کر ملک کے دیگر حصوں کی طرف جاتی ہیں۔ کراچی۔ حیدرآباد موٹروے کا منصوبہ 2015 میں بی او ٹی (بنائو۔ چلائو۔ منتقل کرو) کی بنیاد پر 2015 میں شروع کیا گیا۔ معاہدے کے تحت 136 کلومیٹر طویل پرانی چار رویہ سپرہائی وے کو چھ رویہ موٹروے کی صورت میںتبدیل کیا گیا ہے۔ اس موٹروے سے متصل علاقوں کے لوگوںکی سہولت کیلئے موٹروے کے دونوں اطراف دو رویہ سروس روڈ بھی تعمیر کی جارہی ہیں۔ علاوہ ازیں 8 انٹرچینجز، 11 وزن کرنے والے کانٹے اور 2 سروس ایریاز کی فراہمی بھی اس منصوبے میں شامل ہیں۔ سروس ایریاز پر ٹک شاپ، مسجد، ورکشاپ، گیس سٹیشن اور پبلک ٹائلٹ جیسی اہم سہولیات میسر ہوں گی۔ کراچی۔ حیدرآباد موٹروے کی تکمیل سے نہ صرف سفری اوقات میں کمی آئے گی بلکہ اس اہم سیکشن پر حادثات میں کمی کی راہ بھی ہموار ہوگی۔ یہاں کاروباری اور تجارتی سرگرمیوں میں تیزی سے ملک کی معاشیات پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ اس کے علاوہ حیدرآباد۔ سکھر موٹروے (ایم۔6) صوبہ سندھ میں موٹروے کا دوسرا اہم منصوبہ ہے جس پر بہت جلد کام کا آغاز کردیا جائے گا۔ اس موٹروے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کی بنیاد پر تعمیر کیا جائے گا جس پر 238 ارب روپے لاگت کا تخمینہ ہے۔ یہ موٹروے چین۔ پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کا اہم جزو ہے۔