پشاور کے آرمی پبلک اسکول کا سانحہ ہو یا چارسدہ میں باچا خان یونیورسٹی پر دشمن کا بزدلانہ حملہ ،یہ سب اس بات کا ثبوت ہیں کہ دشمن ا ب آخری سانسیں لے رہا ہے۔ اور ہماری بہادر افواج اسے سنبھلنے کا موقع نہیں دے رہیں۔ پاک فوج نے جس جرأت اور بہادری سے دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کئے اور دشمن کو خاک چاٹنے پر مجبور کیا اس پر ہم اپنی بہادر افواج کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔خیبر تا کراچی پوری قوم کی ایک ہی آواز ہے کہ اب دہشتگردی کے اس ناسور سے ملک کو پاک کرنا ہے۔سول حکومت اور ملٹری ادارے سب کے سب دشمن کے پیچھے ہیں مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ ایسے نازک حالات میں بھی سندھ حکومت اس سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی جس کا حالات تقاضا کر رہے ہیں۔اپوزیشن لیڈر اور مشیر اطلاعات سندھ اختیارات کے معاملے پر وزیر داخلہ سے ناراض ہیں۔ پیپلز پارٹی چاہتی ہے کہ سندھ میں بالخصوص کراچی میں رینجرز کے اختیارات کم کرکے تمام کے تمام اختیارات سندھ کی سیاست زدہ پولیس کے حوالے کر دیئے جائیں اور سندھ کے مستقبل کا فیصلہ وہ لوگ کریں۔تاہم رینجرز کے اختیارات کے معاملے پر مرکزی حکومت نے اچھا فیصلہ کیا کیونکہ اگر اس موقع پر رینجرز کے اختیارات کو کم کیا جاتا تو کراچی آپریشن کے مقاصد حاصل نہیںہو تے اور دہشت گرد پھر سے دندناتے پھرتے۔ وفاقی وزیر داخلہ نے رینجرز کے اختیارات پر سمجھوتہ نہ کرکے کراچی کے عوام کے ساتھ بھلائی کی ہے۔ پیپلز پارٹی کے بعض منظور نظر لوگوں پر بدعنوانی کے مقدمات چل رہے ہیں ۔اس لئے صوبائی حکومت اپوزیشن لیڈر کے ذریعے مرکزی حکومت پر دبائو بڑھارہی ہے کہ وزیر داخلہ کو تبدیل کردیں۔ رینجرز کے اختیارت کی کمی میں سب سے بڑی رکاوٹ وفاقی وزارت داخلہ ہے ۔چوہدری نثار علی خان نے ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی اور انہی اصولوں پر کھڑا رہنے کی وجہ سے وہ بہت سے لوگوں کو پسند نہیں مگر ان کی ملک سے محبت پر کوئی شک نہیں کرسکتا۔ماضی کی وزارتِ داخلہ اور موجودہ وزارت داخلہ میں میں زمین وآسمان کا فرق سب کے سامنے ہے کہ تب سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں ہوتی تھیں مگر اب سفارش اور رشوت کلچر کو وزارت داخلہ سے رخصت کردیا گیا ہے اور میرٹ پر کام کو ترجیح دی جاتی ہے۔ اسی لئے آج تک کوئی انگلی نہیں اٹھا سکا۔جہاں تک سانحہ چارسدہ پر تعزیتی جملے کہنے کی بات ہے تو چوہدری نثار اس وقت دہشتگردی کے خلاف جنگ کی قیادت کر رہے ہیں وہ اپنی مسلح افواج،پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے شانہ بشانہ دہشتگردوں کو شکست دینے کیلئے میدان میں موجود ہیں ۔دہشتگردی کے واقعات پر روایتی جملہ بازی کے بجائے وہ دہشتگردوں کے خلاف عملی اقدامات کو اہمیت دیتے ہیں۔کراچی میں بھتہ خوروں ، ٹارگٹ کلرز اور بین الاقوامی دہشتگردوں کو جس طرح للکارا گیا ہے اور انہیں نکیل ڈالی گئی ہے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی۔ لہٰذا پیپلز پارٹی کو چاہئے کہ دوسروں پر تنقید کرنے کےبجائے اپنی صفوں سے کرپٹ افراد کو نکالنے میں رینجرز کی مدد کرے اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی راہ میں رکاوٹ نہ ڈالے اسی میں ملک و قوم کی بھلائی ہے۔سندھ حکومت کو چاہئے کہ ملک کو جو مسائل درپیش ہیں اور جن بحرانوں کا سامنا ہے ان کا مقا بلہ کرنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔
SMS: #KMC (space) message & send to 8001