نارووال/بدوملہی ( نمائندہ جنگ) وفاقی وزیر داخلہ ،منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ منتخب حکومتوں کو غیر مستحکم کرنیکا سلسلہ نہ رکا تو افغانستان جیسا ملک بھی ہم سے آگے نکل جائیگا، اگر حکومت پوری کرنے دی جاتی تو ملک پندرہ سال پہلے وسط ایشیا سے جڑا ہوتا۔مسلم لیگ(ن) کی حکومت نے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کے اندھیرے ختم کر دئیے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ یہ ہے کہ آج تک پاکستان کے عوام کے منتخب حکمرانوں کو ایک دفعہ بھی مدت پوری کرنے نہیں دی گئی اب پاکستان کے عوام یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ پاکستان کے عوام میں کیا کمی ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارروال میں وزیر اعلی پنجاب کی لیپ ٹاپ سکیم کے تحت مفت لیپ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوے کیا۔انہوں نے کہا کہ لیپ ٹاپ سکیم ایک ایسا شفاف منصوبہ ہے جس کے ذریعے نوجوان پاکستان کو ڈیجیٹل اور نالج اکانومی میں تبدیل کریں گے لیپ ٹاپ دینے کا معیار کوئی سیاسی وابستگی نہیں بلکہ صرف اور صرف قابلیت ہے ، مجھے امید ہے کہ نوجوان لیپ ٹاپ کے زریعے اپنی تعلیمی قابلیت کو چار چاند لگائیں گے۔ ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اصل اثاثہ نوجوان ہیں اور اگر دنیا کی پہلی پچیس معیشیتوں میں شامل کرنا ہے تو نوجوان کو جدید ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ کرنا ہو گا لیپ ٹاپس کی فراہمی اسی سلسلے کی کڑی ہے کہ اب پاکستان دنیا کا چوتھا E-APS بنانے والا ملک بن گیا ہے۔ پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ ہم پر سڑکوں کی تعمیر کا الزام لگایا جاتا ہے،سڑکوں کی تعمیر ترقی کا زینہ ہے اگر ترقی کرنی ہے تو ہمیں منڈیوں کو شہروں تک ملانا ہو گا۔ نواز شریف نے پچھلے دور حکومت میں موٹر ویز کے منصوبے شروع کیے ا پاکستان کی قومی سالمیت، بقاءاور خوشحالی کا انحصار تعلیم اور معیشت پر ہے اور جب ہم نے وژن 2025 بنایا تو تعلیم اور ٹیکنالوجی کو بنیادی اہمیت دی اور اسی کے تحت پورے ملک میں بغیر کسی امتیاز کے میرٹ پر لیپ ٹاپ دئیے جا رہے ہیں۔ اسی وژن کے تحت اب پاکستان پچھلے پانچ سالوں میں سب سے زیادہ تیز ترقی کرنے والے ملکوں میں شامل ہو گیا ہے، مسلم لیگ ن کی حکومت نے ملک سے لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کے اندھیرے ختم کر دئیے ہیں۔ تعلیم کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوے پورے ملک میں ہر ضلع کے اندر یونیورسٹی کیمپس قائم کیے جارہے ہیں تاکہ کوئی بھی بچہ اعلی تعلیم سے محروم نہ رہ سکے، وزیراعلی شہباز شریف لیپ ٹاپ تقسیم کی تقریب کے موقع پر ایم پی اے رانا منان خان ، سردار رمیش سنگھ اروڑا ، چئیرمین ضلع کونسل احمد اقبال ، ڈپٹی کمشنر نارووال علی عنان قمر ، ڈی پی او عمران کشور کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران، اساتذہ ، والدین اور طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد موجود تھی۔