پنجاب کےوزیراعلیٰ محمد شہبازشریف ایک متحرک، ترقیاتی کاموں کےدھنی اور ان کی بَروقت تکمیل کے لئے کوشاں رہنما تصور کئے جاتے ہیں،پنجاب اسپیڈکےنام سے مقبول اس رہ نما کے سر اب مسلم لیگ ن کی صدارت کا تاج بھی سجایاجائے گا۔
محمد شہباز شریف نے 21 ستمبر1951ءکو لاہور میں صنعت کار میاں محمد شریف کےہاں آنکھ کھولی، وہ سابق وزیر اعظم محمدنواز شریف کے چھوٹے بھائی ہیں۔
ان کے ایک بھائی عباس شریف وفات پاچکے ہیں، ایک ہمشیرہ ہیں، شہباز شریف کے2صاحب زادے حمزہ شہباز اور سلمان شہباز اور3صاحبزادیا ں ہیں،انہوں نےگورنمنٹ کالج لاہور سے گریجویشن اور ایم اے اکنامکس پارٹ ون کیا۔
1985ءمیں لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر اور لاہور میٹرو پولیٹن مسلم لیگ کے صدر رہے۔
۔1988ء،1990ء،1993ء1997ء،2008ءاور2013ء میں رکنِ پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔
۔1997ء،2008ء،اور2013ء میں وزیر اعلیٰ پنجاب بنے،شہبازشریف 1990ء اور2013ء میں رکن قومی اسمبلی بھی منتخب ہوئے تاہم بعد میں انہوں نے یہ سیٹیں چھوڑ دیں۔
۔2002ء اور 2006ء میں وہ سعودی عرب میں جلاوطنی کےدوران دو بار مسلم لیگ ن کے صدربھی رہے۔
شہباز شریف کے کریڈٹ میں توانائی بحران کےخاتمےکیلئےلگائےگئےمنصوبے،لاہور، ملتان اور راول پنڈی میں میٹروبس سروس، دانش اسکولز، انڈر پاسز، سڑکوں کا جال،انسدادِ ڈینگی پروگرام اورلاہور میں زیرِ تعمیر اورنج لائن میٹرو ٹرین سمیت تعلیم اور صحت کےکئی منصوبے شامل ہیں۔
شہباز شریف نئے نئے منصوبے شروع کرتے اور پھر انہیں مکمل کرنے کے لئے ایک جنونی کی طرح دن رات ایک کر دینے والے منتظم کے طور پر جانے اور مانے جاتے ہیں۔
انہیں ایک جلد باز، بیوروکریسی کے ساتھ سخت مزاج ،مگر فوج اور عدلیہ کے ساتھ مفاہمتی رویہ رکھنے والارہنما تصور کیا جاتا ہے۔