کراچی(اسٹاف رپورٹر/صباح نیوز) سندھ ہائی کورٹ کے ججز نے دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس میں کہا کہ دودھ کے نام پرعوام کو پانی پلایا جارہا ہے۔منگل کو جسٹس عقیل احمد عباسی کی سربراہی میں سندھ ہائیکورٹ کے 2 رکنی بنچ نے دودھ کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔دودھ ریٹیلرز نے موقف اختیار کیا کہ 85 روپے لیٹر قیمت پر دودھ فروخت کرنے سے انہیں مالی نقصا ن ہورہا ہے۔کمشنر کراچی اعجاز احمد خان نے کہا کہ قیمت فریقوں کی مشاورت سے مقرر کی گئی ہے۔دوران سماعت ججز نے ریمارکس دیے کہ آپ لوگ اپنی قیمتوں کے لئے لڑرہے ہیں، کیا صارفین کا بھی کسی کو خیال ہے، دودھ کے نام پرعوام کو پانی پلایا جارہا ہے۔ انشااللہ عوام میں ضرور شعور آئے گا، جس دن عوام کو اپنے حقوق کا خیال آگیا اس دن سارے مسئلے حل ہو جائیں گے، یہاں سب اداروں کے نمائندے ہیں عوام کا نمائندہ کون ہے۔ عدالت نے ڈیری ایسوسی ایسن کے وکیل سے استفسار کیا کہ دودھ کا معیار جانچنے کا کیا طریقہ کار ہے؟۔ اس پر کمرہ عدالت میں سناٹا چھا گیا۔عدالت نے کمشنر کراچی کو حکم دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ میٹنگ کرکے قیمت طے کی جائے اور 3 ہفتے میں معاملہ نمٹائے جائیں۔ عدالت نے فریقین کو اپنی سفارشات تحریری طور پر پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔