اسلام آباد (نمائندہ جنگ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے ملتان سکھر موٹر وے منصوبے کی تعمیر کرنیوالی چینی کمپنی کو ٹیکس استثنیٰ کے معاملے پر وزارت مواصلات سے معاہدے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے مختلف کمپنیوں کے قرضے ری شیڈول کرنے کی معلومات کی عدم فراہمی پر اسٹیٹ بنک پر برہمی کا اظہار کیا ہے، قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت منگل کو ہوا، چیئرمین این ایچ اے جواد رفیق نے کمیٹی کو بتایا کہ چینی کمپنی سے منصوبے کی لاگت سے مجموعی طور پر 40ارب روپے کی کمی کرائی گئی ہے، ان میں سے 18ارب روپے ٹیکس استثنیٰ کی وجہ سے کم ہوئے ، ابتدائی طور پر چینی کمپنی نے 406ارب روپے کی نیلامی کی پیشکش کی،ٹھیکہ لینے والی کمپنی نے 339 ارب روپے کی متبادل نیلامی کی پیشکش کی ، مذاکرات کے بعد کمپنی کو ٹھیکہ 294ارب روپے میں دیاگیا ، ایف بی آر حکام نے بتایا کہ ٹیکس استثنیٰ قانون کے مطابق دیا گیا لیکن ایف بی آر بطور ریونیو اکٹھاکرنیوالے ادارے کے ہر استثنیٰ کی مخالفت کر تاہے ، سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ ایک طرف چین سے مہنگا قرضہ لیا اور دوسری طرف من پسند کمپنی کو ٹھیکہ دیا گیا،کیا بولی میں حصہ لینی والی تینوں کمپنیوں کو ٹیکس استثنیٰ سے آگاہ کیا گیا تھا جس پر چیئرمین این ایچ اے نے کہا کہ بولی کے وقت کمپنیوں کو استثنیٰ کے متعلق معلوم نہیں تھا، کمیٹی نے ٹیکس استثنیٰ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جو مصنوعات ملک میں تیار ہورہی ہیںان کی درآمد پر ٹیکس استثنیٰ کیو ں دیاگیا، اس طرح مقامی صنعت تباہ ہو جائے گی ، سٹیل ملیٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان میں تمام سٹیل کی مصنوعات تیار ہورہی ہیںان کی درآمدپر ٹیکس استثنیٰ سے مقامی صنعت کو نقصان ہوگا، نعمان وزیر نے کہا کہ استثنیٰ کا ایس آر او جاری کرکے پیپرا رولز کی خلاف ورزی کی گئی ہے ، یہ معاملہ مسابقتی کمیشن میں جانا چاہئے ، کمیٹی نے چینی کمپنی کے ساتھ معاہدے کی تفصیلات طلب کر لیں ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن ماروی میمن اور سیکرٹری عمرحمید نے کمیٹی کو بتایا کہ دسمبر 2017تک 61ارب 50کروڑ روپے مستحقین کو دیئے گئے ، ان میں سے 90فیصد فنڈز حکومت کے اور 10فیصد بیرونی امداد کے ہیں، ، ماروی میمن نے کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں ایک لاکھ 25ہزار714 غیر مستحق افراد کو گزشتہ تین برس میں فہرست سے نکالا ہے اور ان افراد کو فہرست میں شامل کرنے میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔