راولپنڈی (نمائندہ جنگ) نیب راولپنڈی نے کرپشن کے تین ریفرنس کی تحقیقات کی منظوری دیدی ہے الزامات ثابت ہونے پر ملزمان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی، اس حوالے سے گزشتہ روز ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی کی زیرصدارت ریجنل بورڈ میٹنگ ہوئی جس میں درختوں کی غیرقانونی کٹائی، ٹمر مافیا کا ساتھ دینے اور ٹرانسپوٹیشن کی مد میں بڑے پیمانے پر کرپشن سمیت دیگر الزامات میں سابق کنزرویٹو اسماعیل ظفر اور سابق ڈی ایف او سلیم اللہ خان کیخلاف دائر ریفرنس کی تحقیقات کی منظوری دی گئی، انہی الزامات کے تحت دوسرے ریفرنس میں سابق ڈی ایف او استور سلیم اللہ خان اور سابق سپرنٹنڈنٹ فرید اللہ خان و محمد اقبال سے تحقیقات ہوگی جبکہ تیسرے ریفرنس میں نیشنل پروگرام برائے فیملی پلاننگ اور پرائمری ہیلتھ کیئر گلگت بلتستان میں میرٹ کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے جعلی کاغذات پر غیرقانونی بھرتیاں کرنے ترقیاں دینے اور کم تعلیم یافتہ لوگوں کو ان کی قابلیت سے بڑھ کر عہدوں پر تعینات کرنے جیسے الزامات کے تحت سیکرٹری صحت، صوبائی کوآرڈینیٹر اور ڈائریکٹر صحت سے تحقیقات ہونگی، اس کے علاوہ گلگت بلتستان فارسٹ ڈیپارٹمنٹ کے ان افسران اور اہلکاروں کیخلاف بھی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا جن کی ملی بھگت سے صوبے کے جنگلات کو چالیس ملین روپے کا نقصان پہنچا، دوران میٹنگ ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی نے کہا کہ گلگت بلتستان کے متعدد اضلاع میں میرٹ سے ہٹ کر محکمہ صحت میں کی جانے والی بھرتیوں کے ذمہ داران سے کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے واضح احکامات دے رکھے ہیں کہ کرپشن میں ملوث شخص خواہ کتنا ہی بااثر کیوں نہ ہوں رعایت کا مستحق نہیں ہوگا۔