راولپنڈی ( سٹاف رپورٹر) راولپنڈی پولیس کے 1727ملازمین میں سے 11فیصد شوگر اور4 فیصد ہیپا ٹائٹس سی میں مبتلا پائے گئے ہیں۔ موٹاپے کے معاملے میں راولپنڈی پولیس دیگر اضلاع کے مقابلے میں بہتر رہی اور صوبہ بھر میں سب سے کم موٹے پولیس ملازمین راولپنڈی کے نکلے۔ گزشتہ سال کے اواخر میں وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر پنجاب پولیس کے ملازمین کی میڈیکل سکریننگ کا سلسلہ شروع کیا گیا تھا اور اس حوالے سے مرحلہ وار پورے صوبے میں پولیس ملازمین کیلئے ہیلتھ کیئر پروگرام کے تحت سکریننگ کیمپ لگائے گئے تھے۔ ہر ضلع میں محکمہ صحت پنجاب کی ٹیموں نے سکریننگ کے دوران منتخب پولیس ملازمین کے ٹی بی، شوگر، خون کی کمی، ملیریا، ایچ آئی وی ایڈز، ہیپا ٹائٹس اے، بی اور سی کے مفت ٹیسٹ کئے۔ ذرائع کے مطابق پورے صوبے میں 66ہزار ایک سو21ملازمین کے ٹیسٹ کئے گئے۔ اس حوالے سے راولپنڈی پولیس کے ملازمین کیلئے تین روزہ سکریننگ کیمپ پولیس لائن نمبر ایک میں لگایا گیا اور اس دوران 1727 ملازمین کے ٹیسٹ ہوئے جن کے مطابق 11اعشاریہ 6فیصد ملازمین شوگر کے مریض نکلے۔ تین اعشاریہ پانچ فیصد ملازمین بلند فشار خون میں مبتلا پائے گئے۔ 2فیصد ملازمین سانس کی بیماریوں میں مبتلا پائے گئے۔ اسی طرح ایک فیصد تپ دق، 4اعشاریہ تین فیصد ملازمین ہیپا ٹائٹس سی اور اعشاریہ ایک فیصد ملازمین ہیپا ٹائٹس بی میں مبتلا پائے گئے۔ جن ملازمین کو چیک کیا گیا اُن میں سے کسی میں ایچ آئی وی اور ملیریا کے وائرس نہیں پائے گئے۔ موٹاپے کے حوالے سے کئے گئے ٹیسٹ کے مطابق راولپنڈی پولیس کی 73فیصد نفری نارمل پائی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب پولیس کے تمام اہلکاروں کی ہیلتھ انشورنس کرانے کا فیصلہ کیا گیا جس کے تحت ملازمین کے ہیلتھ کارڈز بنائے جائیں گے جن کے ذریعے ملازمین کو نہ صرف نجی ہسپتالوں سے علاج کرانے کی سہولت میسر آ جائیگی بلکہ وہ میڈیکل سٹوروں سے ادویات بھی لے سکیں گے۔