اسلام آباد(نیوز رپورٹر) وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقوں میں شادی ہال اور مارکیز کا کاروبار کرنے والوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس ثاقب نثار سے درخواست کی ہے کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں میں موجود شادی ہالز کے لیے رعایتی فیس سٹرکچر بنانے کا حکم دیا جائے۔پہلے سے موجود شادی ہالز کو کورل ایریا کی رعایت اور گرین بیلٹ کو خوبصورت تیار کر کے پارکنگ کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔ اسلام آباد کے دیہی علاقے بہارہ کہو، پارک روڈ اور ایکسپریس وے پر شادی ہالز اور مارکیز کا کاروبار کرنے والوں کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دیہی علاقوں میں نہ تو سی ڈی اے کا کنٹرول ہے اور نہ ہی سی ڈی اے کسی قسم کا ترقیاتی کام کرتی ہے، سپریم کورٹ کے شادی ہالز کو ریگولرائز کرنے کے حکم پر سی ڈی اے نے اسلام آباد میں موجود تمام ہالز کو ریگولرائز کرنے کے قوانین لاگو کیے تاہم اس عمل میں پہلے سے موجود شادی ہالز سے کسی قسم کی مشاورت نہیں کی گئی۔ سی ڈی اے نے بورڈ میٹنگ میں جو قوانین بنائے وہ غیر منصفانہ ہیں۔ دیہی اور شہری علاقوں میں موجود شادی ہالز اور مارکیز کے لیے یکساں فیس سٹرکچر بنایا گیا ہے جو دیہی علاقوں میں موجود ہالز کے ساتھ انتہائی نا انصافی ہے، ایسی صورت میں وہ اپنے کاروبار بند کرنے پر مجبور ہونگے جس سے متعدد افراد کے بےروزگار ہو جائینگے۔