سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے تحریری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی حکومت پرویز مشرف کو انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے پاکستان واپس لائے اور عدالت کے سامنے پیش کرے ۔
عدالت کا مزید کہنا ہے کہ پرویز مشرف کا قومی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ معطل کر کے جائیداد ضبط کرنے کے اقدامات بھی کیے جائیں۔
وفاقی حکومت پرویز مشرف کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے وطن واپس لائے ،پاکستان اور یو اے ای کے درمیان ملزمان کی حوالگی کے معاہدہ کو بروئے کار لانے کے اقدامات کیے جائیں۔
یہ تحریری حکم پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری کیس میں خصوصی عدالت نے جاری کیا ہے،تین ججز پر مشتمل یہ خصوصی عدالت جسٹس یحیٰ آفریدی کی سربراہی میں قائم ہے ۔
8 مارچ کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر 8 عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو ہدایت کی تھی کہ وہ ملزم کی واپسی پر سیکیورٹی کے لیے حکومت کو 7 دن میں درخواست دے دیں۔
پرویز مشرف کے وکیل اختر شاہ نے تحریری فیصلے جاری ہونے سے پہلے ہی 13 مارچ کو پرویز مشرف کی سیکیورٹی سے متعلق وزارت دفاع کو درخواست بھجوا دی تھی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ سیکیورٹی صورتحال کے تناظر میں پرویز مشرف کے لیے پاکستان آنا محفوظ نہیں، انہیں فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے۔