کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر) بلوچستان میں صوبائی حکومت کی تبدیلی کے بعد کوئٹہ پیکیج کے منصوبے بھی سرد خانے کا شکار ہوگئے ، کوئٹہ کو جدید شہر بنانے کا منصوبہ ایک بار پھر تعطل کا شکار ہوگیا ، سابق وزیراعلینواب ثنا اللہ خان زہری کے دور میں وفاقی حکومت کی جانب سے پانچ ارب روپے کا خصوصی پیکیج دیا گیا تھا جس کے تحت 1700 ملین روپے کی لاگت سے 2.6 کلومیٹر طویل سٹی ایکسپریس وے ، 2500 ملین روپے سے سریاب روڈ کے 6.10 کلومیٹر حصے کی توسیع و تعمیر نو ، 1000 ملین روپے سے اندرون شہر 72 کلومیٹر سڑکوں اور گلیوں کی تعمیر و مرمت ،1971ملین روپے سے 4.6 کلومیٹر طویل سبزل روڈ کی توسیع و تعمیر ، 1500 ملین روپے سے4.4 کلومیٹر طویل جوائنٹ روڈ کی توسیع و تعمیر ، 1000ملین روپے سے گوالمنڈی فلائی اوور ، 1000 ملین کی لاگت سے جی پی او فلائی اوور ، 900 ملین روپے سے نواں کلی فلائی اوور ، 200 ملین روپے سے ریلوے اسٹیشن کے قریب فوڈ اسٹریٹ کا قیام ، 500 ملین روپے سے شہر میں نکاسی آب کی بہتری سمیت دیگر منصوبے شامل تھے ،عوامی مفاد کے ان منصوبوں میں سڑکوں اور فلائی اوور کے منصوبےنہایت اہمیت کے حامل تھے ،جن پر عمل درآمد سے شہر میں ٹریفک کے سنگین مسلے پر قابو پانے میں مدد مل سکتی تھی ، جبکہ نکاسی آب کے نظام کی بہتری کے لئے بھی منصوبہ اہم تھا ، تاہم صوبائی حکومت کی تبدیلی کے ساتھ یہ اہم منصوبے بھی التوا کا شکار ہوگئے ہیں ۔