• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایک بوڑھی عورت نے دربارِ خلافت میں شکایت کی کہ ’’ میرے گھر میں کیڑے مکوڑے نہیں ہیں۔‘‘

خلیفہ نے اُس کے گھر کا پتا پوچھ کر یہ کہہ کر رخصت کر دیا کہ ’’ تمھاری شکایت دور کر دی جائے گی۔‘‘

وہ چلی گئی تو ہر کوئی حیرت کا پہاڑ بنا ہوا تھا ۔ اتنے میں خلیفہ کی آواز گونجی،’’امیر بیت المال! اس عورت کے پہنچنے سے پہلے اس کا گھر کھجور ، شہد ، اور اناج سے بھر دو۔‘‘

’’حیرت سے دیکھنے والی آنکھوں، سنو!جس گھر میں کھانے کو کچھ نہ اُس گھر میںکھانے کو کچھ نہ ہو اُس میں کیڑوں مکوڑوں کا کیا کام؟ ‘‘

یا اللہ ایسے سمجھ دار حکمران ہمیں بھی عطا فرما۔ آمین

*******************************************

عورت اپنی زندگی میں دو مردوں کو کبھی نہیں بھولتی۔

ایک وہ جو اس سے محبت کرتا ہے، دوسرا وہ جو اس کی عزت کرتا ہے

مگر ہمیشہ پلڑا اُسی کا بھاری رہتا ہے جو عزت کرتا ہے۔

محبت کرنے والے شاید وقت کی گرد میں دب جائے، مگر عزت دینے والاسدا دل کے سب سے اونچے مسند پر برا جمان رہتا ہے

*******************************************

اولاد کی وفا : بڑھاپے میں پتہ چلتا ہے۔

بہن کی وفا : جوانی میں پتہ چلتا ہے۔

بھائی کی وفا : شادی کے بعد پتہ چلتا ہے۔

شوہر کی وفا: بیوی کی بیماری میں پتہ چلتا ہے۔

دوست کی وفا : مصیبت میں پتہ چلتا ہے۔

دوست بات ذرا تلخ ہے ،مگر یہ حقیقت ہے۔

*******************************************

ماں نے اپنے چھوٹے سے بچے کو ایک پُل پار کرتے ہوئے کہا۔

’’ میرا ہاتھ مضبوطی سے پکڑ لو‘‘۔

بچہ بولا :’’نہیں ماں آپ میرا ہاتھ پکڑ لیں۔‘‘

ماں: اس میں کیا فرق ہے‘‘؟

بچہ:اگر میں نے آپ کا ہاتھ پکڑا تو شائد میں مشکل میں آپ کا ہاتھ چھوڑ دوںگا۔

لیکن اگر آپ نے میرا ا ہاتھ پکڑا تو مجھے یقین ہےکہ

آپ میرا ہاتھ کسی بھی حالت میں نہیں چھوڑیں گی۔

*******************************************

باسی روٹی

گرمیوں کی لُو سے بھری ایک دوپہر تھی جب وہ اسکول سے گھر لوٹا۔

گھر میں داخل ہوتے ہی اسے محسوس ہوا جیسے ماں کے چہرے کا رنگ تبدیل ہوگیا ہو۔ ماں اسے دیکھ کر مسکرائی اور کہا،

جلدی سے کپڑے بدل لو میں کھانا لاتی ہوں۔جب وہ بے دلی سے کپڑے بدل کر آیا تو سامنےسبزی یا دال کی جگہ اس کی پسندیدہ ڈش ، ایک پیالی میں میٹھا اور گلاس میں ستّو موجود تھا۔

اُس نے پوچھا آج اتنا کچھ؟ خیریت تو ہے؟

ماں نے کہا، ہاں مہمان آئے تھے، اس لیے یہ سب بنایا۔

اُس نے کہا ، آپ بھی آجائیں۔

ماں بولی ،’’میں نے مہمانوں کے ساتھ کھا لیا تھا ، اب تو پانی پینے کی جگہ بھی نہیں، تم کھاؤنا ٹھنڈا ہوجائے گا‘‘، یہ کہہ کر ماں پھر سے کچن میں چلی گئی۔

وہ روز منہ بنا کرکھانا کھاتا تھا لیکن آج پسند کا کھانا دیکھ کر جلدی جلدی سب چٹ کر گیا ۔برتن اُٹھا کر وہ جیسے کچن میں داخل ہوا تو اُس نے دیکھا کہ

ماں فرش پر بیٹھی باسی روٹی کو پانی میں ڈبو کر کھا رہی ہے۔

دیواروں کے کان....

غور و فکر

بہت کوشش کے بعد آخر کار مجھے وہ دیوار مل ہی گئی

جس کے بارے میں بچپن میں سنا تھا کہ دیواروں کے بھی کان ہوتے ہیں

’’جو رشتے تمہیں تکلیف دیں ان سے دوری اختیار کر لو

وہ خود لوٹ آئیں گے،مگر اس وقت جب تمھارےدل سے اتر چکے ہوں گے۔۔کیوں کہ وہ تمھاری قدر سے نہیں، پچھتاوے سے لوٹتے ہیں،جس کی دی ہوئی تکلیف سے تم آج رو رہے ہو،

وہ کل تمھارے پچھتاوے میں روئے گا۔‘‘

مکافاتِ عمل (شیخ عبدالقادرجیلانی)

’’ میں نے زندگی میں تین سو سال مختلف دواؤں سے لوگوں کا علاج کیا ،مگر اس طویل تجربے کے بعد میں نے سیکھا کہ انسان کے لیے سب سے بہترین دوا محبت اور عزت ہے۔‘‘کسی نے پوچھا :اگر یہ اثر نہ کرے تو ؟

وہ مسکرائے اور بولے:’’دوا کی مقدار بڑھا دو۔‘‘

(حکیم لقمان)

بڑے لوگوں کی باتیں

اگر ہم سے غلطی ہو جائے تو

ابلیس کی طرح دلیرنہیں ہوناچاہئے

بلکہ معافی مانگ لینی چاہئے

کیونکہ ہم ابن ِ آدم ہیں، ابن ِ ابلیس نہیں

(الغزالی)

تازہ ترین