کراچی (جمال خورشید) سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو امریکا کیلئے پاکستان کے نامزد سفیر علی جہانگیر صدیقی کیخلاف کرپشن انکوائری کے حوالے سے کسی بھی اقدام بشمول گرفتاری سے روک دیا ہے۔ عدالت کی جانب سے یہ ہدایت علی جہانگیر صدیقی کی جانب سے نیب کی جانب سے طلبی کے نوٹس پر دائر درخواست کے بعد کی گئی ہے۔ نیب کی جانب سے انہیں یہ نوٹس ایزگارڈ نائن، ایگری ٹیک انوسٹمنٹ فرم کے ڈائریکٹرز کیخلاف کرپشن کی تحقیقات کے سلسلے میں بھجوایا گیا تھا۔ تاہم، عدالت نے علی جہانگیر صدیقی کو ہدایت کی وہ طلبی نوٹس کے سلسلے میں نیب لاہور کی انکوائری میں پیش ہوں۔ درخواست گزار کے وکیل خالد جاوید نے عدالت کو بتایا ہے کہ نیب نے میسرز ایزگارڈ نائن نامی انوسٹمنٹ فرم کے ڈائریکٹرز کے خلاف عائد کردہ الزامات کے سلسلے میں 15؍ مارچ کو طلبی کا نوٹس بھیجا ہے جس میں 2008ء میں 23.578؍ ملین یورو کی کرپشن کا الزام ہے جس میں اٹلی کی کمپنی مونٹی بیلو ایس آر ایل خریدی گئی اور اس میں سوئیڈن کی غیر ملکی کمپنی فیری ٹیل ایس آر ایل استعمال کی گئی۔ اس خریداری کی وجہ سے کمپنی کے شیئر ہولڈرز کو نقصان ہوا اور ساتھ ہی ایزگارڈ نائن کی جانب سے مختلف مالیاتی اور سرکاری اداروں کو ایگری ٹیک کے شیئرز مارکیٹ ویلیو سے زیادہ قیمت پر فروخت کیے گئے تاکہ کمپنی کے قرضہ جات ادا کیے جا سکیں، جس کی وجہ سے سرکاری و مالیاتی اداروں کو تقریباً 40؍ ارب روپے کا نقصان ہوا۔ عدالت کے ڈویژن بینچ نے جسٹس محمد اقبال کلہوڑو کی سربراہی میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل، ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل نیب اور دیگر کو جواب داخل کرنے کیلئے 4؍ اپریل کو طلب کر لیا ہے۔