لاہور (امداد حسین بھٹی) گوجرانوالہ میں پراسرار طور پر ہلاک ہونے والے ڈپٹی کمشنر سہیل ٹیپو کے موبائل کا انٹرنل ڈیٹا لینےکیلئےپولیس نے آئی ٹی ماہرین،نادرا اور پی ٹی اےسے رجوع کر لیا ،تاہم پولیس نے متوفی کے موبائل کالز کا ریکارڈ حاصل کر لیا ہے جس میں سے 5نمبرز کو مشکوک جانتے ہوئے 3افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔متوفی ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ سہیل ٹیپو شفیق آئی فون استعمال کرتے تھے اور آخری وقت میں وہ فون پر ہی بات کر رہے تھے تاہم جیسے ہی ان کی موت ہوئی ان کا موبائل بھی لاک ہو گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنا فنگر پرنٹ کا لاک لگا رکھا تھا ۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سہیل ٹیپو کے موبائل کا انٹرنل ڈیٹا اس کیس کی گھتیاں سلجھانے میں اہم کردار ادا کرے گا لیکن بدقسمتی سے آئی فون کا توڑ پولیس کے پاس نہیں ہےکیونکہ پولیس نے جو ’’سی ڈی آر‘‘کال ڈیٹا تیار کیاہے اس کے مطابق 5ایسی کالز ہیں جو متواتر آئی ہیں۔ان کالز کے مقابلے میں ایس ایم ایس بھی آتے رہے ہیں یہ تمام معلومات موبائل کا لاک کھل کر ہی مل سکتی ہیں لہٰذا پولیس کو سافٹ ویئر ایکسپرٹ نے کہا ہے کہ نادرا سے متوفی کے فنگر پرنٹس کی کاپی لیکر اس موبائل کا لاک کھولنے کی کوشش کی جائے ۔اس حوالے سے ایس ایس پی آپریشنز گوجرانوالہ عمران یعقوب نے بھی اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ متوفی کی موت خودکشی ہی معلوم ہوتی ہے۔