• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ کا پھر فارمولہ دودھ کی فروخت کی اجازت سے انکار

سپریم کورٹ کا پھر فارمولہ دودھ کی فروخت کی اجازت سے انکار

سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں شیرخوار بچوں کےفارمولہ دودھ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

نجی کمپنیوں کی جانب سے فارمولہ دودھ کا اشتہار عدالت میں پیش کیا گیا۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے درآمد کیے گئے فارمولہ دودھ کی مدتِ میعاد 6ماہ اور لوکل کی 4 ماہ کر دی۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے نے ریمارکس دیے کہ اس پر لکھ دیں کہ یہ قدرتی دودھ نہیں۔

جس پر اعتزاز احسن نے عدالت کو بتایا کہ ڈبےپرلکھ دیا ہے کہ یہ6 ماہ سےبڑےبچےکےلیےغذائی فارمولہ ہے، ڈبے پر یہ بھی لکھا ہے کہ ماں کا دودھ بہترین غذا ہے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ واضح طور پر کہا گیاتھا کہ ڈبے پر لکھیں کہ یہ دودھ نہیں، جب تک یہ نہیں لکھا جائے گا کسی صورت اجازت نہیں دی جائے گی۔

چیف جسٹس پاکستان نے دوران ریمارکس اعتزاز احسن کو مخاطب کرکے کہا کہ ان پر جو 10 ہزار جرمانہ ہوا تھا وہ جمع کرا دیا گیا ہے،وہ پیسے صدقہ کے طور پرجمع کرائے۔

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اعتزاز احسن کے جرمانہ جمع کرانے سے انکارپر میرے بیٹے نے کہا کہ تایا جی کے پیسے وہ جمع کرائیں گےاور انہوں نے یہ جرمانہ جمع کرا دیا۔

تازہ ترین