ملتان (نمائندہ جنگ)تحریک انصاف کےوائس چیئرمین مخدوم شاہ محمودقریشی نےکہاہےکہ لاہور کے ایک منصوبےپر300ارب روپےخرچ کئےجارہےہیں اورجنوبی پنجاب میں پینےکاصاف پانی دستیاب نہیں‘ چولستان میں انسان اورجانور ایک ہی جگہ سےپانی پیتے ہیں۔خطےکی محرومیاں دورکرنےکیلئےصوبے کی ضرورت ہے‘گیلانی اورجمشیددستی کی عزت کرتا ہوں،اڈابندبوسن پرمنعقدہ سرائیکستان یکجہتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمودقریشی نےکہاکہ ساڑھےتین کروڑ آبادی پرمشتمل جنوبی پنجاب آج بھی تعلیم‘صحت اور پینے کے صاف پانی جیسی سہولتوں سے محروم ہے‘خطےکےساتھ دانستہ ناانصافی ہورہی ہے‘وسیب کی عرصہ دراز سے جو خواہش ہےاس کی وکالت کیلئے مہر لگانے آیا ہوں‘ خطےکی محرومیاں دور کرنے کیلئےصوبے کی ضرورت ہے‘ اسلام آباد اورلاہورکےپاس طاقت ہےاور دونوں ہمارےحقوق دینےکوتیارنہیں‘جب تک کرپٹ نظام حاوی ہےعوام کی حالت نہیں بدل سکتی۔انہوں نے کہا کہ نئی حلقہ بندیوں کیلئےآئین میں ترمیم کرناپڑی‘اگرکسی کواعتراض ہےتوالیکشن کمیشن میں جائے۔ دانیال عزیزکی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی غیرآئینی ہے۔ انہوں نےکہاکہ پی ایس ایل فائنل کیلئے دونوں ٹیمیں اسلام آباد اور پشاور زبردست ہیں‘ خواہش ہےکہ پشاور زلمی فائنل جیتے۔شاہ محمودنےوفاقی وزیرحاجی سکندرحیات بوسن کی صحت کیلئےدعاکی اورکہاکہ یوسف رضاگیلانی سےکوئی اختلاف نہیں‘جمشیددستی سرائیکی وسیب کا بیٹا ہے‘ اس نےمحنت سےعوام کےدل میں جگہ بنائی۔شاہ محمود نے کہاکہ بچہ پڑھ گیا تونوکری نہیں ملتی۔ سفارش اور پیسہ نہیں ہے‘ غریب مائیں کپاس چن کربچوں کاپیٹ پالتی ہیں۔انہوں نےکہاکہ حکمران کہتے ہیں ملتانیوں کوتحفہ دیاہےمگرمیٹروخالی دوڑرہی ہیں۔میٹروکیخلاف نہیں لیکن لوگوں کو پینےکا صاف پانی‘صحت کی سہولیات کی ضرورت ہے۔ انہوں نےکہاکہ گورنر پنجاب کہتے تھے یہاں سیکرٹریٹ بنایا جائے گا‘ پوچھتا ہوں کیوں نہیں بنا؟۔ان کاکہناتھاکہ شوگرمافیانےکسان کا خون نچوڑا ہے‘جہاں جاتاہوں گنےکے ٹرالرز کی قطاریں لگی ہوئی ہیں‘کسانوں کوکہاجاتاہےاگلی جمعرات آنا‘پہلے لوگ جمعرات والےدن پیروں فقیروں کےپاس جاتے تھے اب شوگرملزمیں جاتےہیں۔