کراچی(این این آئی)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے تھر پارکر میں بچوں کی ہلاکت کیس میں سیکرٹری صحت کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیںکہ لاڑکانہ ہسپتال کی ویڈیو دیکھ کر شرم آرہی ہے، پھر کہتے ہیں کہ ہم بیوقوف ہیں جو ایگزیکٹو کے کام میں مداخلت کرتے ہیں، مجبوراً میں ہمیں ایگزیکٹو کے کاموں میں مداخلت کرنا پڑتی ہے، لوگ سمجھتے ہیں میں ٹیک اوور کرنے کے چکر میں ہوں۔چیف جسٹس نے کہا کہ بچہ اسپتال آتا ہے تھوڑی دیر بعد لاش تھما دی جاتی ہے، لاڑکانہ اسپتال کی ویڈیو دیکھ کر شرم آرہی ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے رضا ربانی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا آپ ہماری مدد کریں، خود دیکھ کر آئیں، اسپتال میں کیا ہو رہا ہے۔عدالت عظمیٰ نے سول اسپتال تھرپارکر میں 5 بچوں کی ہلاکت کی سرکاری رپورٹ مسترد کرتے ہوئے آغا خان اسپتال کے چیف ایگزیکٹو کو ایک ماہ میں تحقیقات مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ہفتہ کوسپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سول اسپتال مٹھی تھرپارکر میں 5 بچوں کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی۔ سیکرٹری صحت نے رپورٹ پیش کی کہ بچوں کی زیادہ تر ہلاکتیں کم وزن، نمونیا اور ہیضے سے ہوتی ہیں۔