امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سینیٹ الیکشن ہماری جمہوری تاریخ میں ایک بدنما داغ بن گیا ہے، پارٹی لیڈروں نے اقرار کیا کہ ہمارے ممبرز بک گئے اور قیمت بھی بتائی لیکن افسوس چیف جسٹس نے نوٹس نہیں لیا، جبکہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن میں تماشائی کا کردار ادا کیا۔
حیدرآباد پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب ایوانوں میں قانون سازی نہیں ہوتی تو لوگ متبادل تلاش کرتے ہیں، لوگوں کا سپریم کورٹ کی طرف دیکھنا سیاستدانوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔
باجوہ ڈاکٹرائن کے حوالے سے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ باجوہ صاحب سے ہم نے خود نہیں سنا لوگ کہتے ہیں لیکن ایک آرمی چیف کا پہلا اور آخری کام یہی ہے کہ اس نے جو حلف اٹھایا ہے اس کا تقاضہ پورا کرے تو نیکی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جو درندے ایوانوں میں گھس گئے ہیں وہ جنگل کے درندوں سے زیادہ خطرناک ہیں ، اس اسٹیٹس کو کو توڑنے کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی چاہتی ہے غریب آدمی کو ایوان کے دروازے سے اندر دھکیلا جائے۔