قلعہ عبداللہ میں کمسن بچی کی بوڑھےشخص سے زبردستی شادی سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سماعت ہوئی۔
دوران سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے ملزم کو 10 روز میں گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔
آئی جی بلوچستان پولیس معظم جاہ انصاری ، ڈپٹی کمشنر اور ڈسٹرکٹ پولیس افسر قلعہ عبداللہ بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
ڈی سی قلعہ عبداللہ نےکیس کی پیش رفت سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا۔
بچی کے بھائی نے عدالت میں بیان دیا کہ ہماری بہن کی شادی نہیں ہوئی، اس سے زبردستی کی جا رہی ہے، پولیس دیگر ملزمان کو گرفتار نہیں کر رہی، ہمیں سر عام دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کمسن بچی اور اس کے اہل خانہ کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔
تفتیشی افسرنے عدالت کو بتایا کہ 4ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے، جنہوں نے سپریم کورٹ سے ضمانت حاصل کر رکھی ہے، صرف ایک ملزم مفرور ہے۔