• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
زکربرگ کی کانگریس کمیٹی کے سامنے پیشی بھاری پڑ گئی

فیس بک کے سربراہ مارک زکر برگ بدھ کو امریکی کانگریس کی ہائوس کمیٹی برائے انرجی اور کامرس کےسامنے پیش ہوئے اور سینیٹر ز کے سخت سوالات کے جواب دیئے۔

یہ دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹ کے سربراہ کی پیشی کا دوسرا دن تھا۔ اس سے قبل وہ منگل کو جیوڈیشری اور کامرس کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

بدھ کو امریکی کانگریس کے اراکین کے سوالات پر زکربرگ نے بار بار معذرت کی اور کہا کہ یہ فیس بک کی بڑی غلطی ہے کہ اس نے اپنی ذمہ داریوں کا وسیع پیمانے پر جائزہ نہیں لیا۔

اس دوران نیوجرسی سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹ نمائندے فرینک پیلون کے اس سوال پر کہ کیا فیس بک اپنی ڈیفالٹ سیٹنگ کو تبدیل کررہا ہے تاکہ ڈیٹا چرانے کی خاطر خواہ روک تھام ہو۔

فرینک پیلون نے کہا کہ وہ جواب ، ہاں یا نہ میں دیںجس پر مارک زکربرگ کچھ گھبراسے گئے اور کہا کہ یہ کافی پیچیدہ معاملہ ہے، اس کا جواب ایک سے زیادہ لفظوں میں دینا ہوگا۔اس پر فرینک پیلون نے مایوسی کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ کانگریس میں یہ سماعت کیمبرج اینالیٹکا کی خبر سامنے آنے کے ایک ماہ بعد ہوئی ہے۔واضح رہے کہ اس ڈیٹا فرم کا صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم سے تعلق رہا ہے اور اس نے پونے نو کروڑ فیس بک یوزرز کی معلومات تک انکے علم بغیر رسائی حاصل کی، ڈیٹا اسکینڈل کے سامنے آنے کے بعد سے فیس بک کے اربوں ڈالر ڈوب چکے ہیں۔

سماعت کے دوران زکربرگ نے ایک دلچسپ انکشاف یہ کیا کہ انکا اپنا ڈیٹا بھی ایکسپوز ہوگیا ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے، لہٰذا اس انڈسٹری کو بھی ریگولیٹ کرنے کی ضرورت ہے۔

سماعت کے دوران لگ بھگ چاردرجن اراکین کانگریس نے چار منٹ کے مقررہ وقت تک فیس بک سربراہ سے مختلف معاملات پر سوالات کیے، فالو اپ سوالات کے مواقع محدود تھے۔

کیلی فورنیا سے خاتون ڈیموکریٹ رکن اینا الیشو نےبار بار زکر برگ کو روک سوالات کیے جس میں اہم بات کیمبرج اینالیٹکا لیک اور فیس بک کی اخلاقی ذمہ داریوں پر تھا۔

ایک سینیٹر نے سوال کیا ، کہ برما اور دیگر جگہوں پر نفرت پھیلانے والے مواد اور دہشت گردی کی روک تھام کے حوالے سے آپ کیا کررہے ہیں؟جبکہ 2016کے صدارتی الیکشن میں روسی مداخلت کے بعد آئندہ اس کا اعادہ نہ ہو اس کے لیے آپ نے کیا کیا ہے؟جس پر فیس بک کے سربراہ مختلف توجیہات پیش کرتے رہے۔

زیادہ تر اراکین کانگریس کے سوالات پرائیویسی اور ڈیٹا کی حفاظت پر تھےجبکہ ان سے یہ بھی پوچھا گیا ، کیا فیس بک اسوقت جدید ترین آلات کا استعمال کررہا ہے اور کیا انھیں ڈیٹا لیک کی اطلاع میڈیا کے ذریعے ملی؟

ایک رکن نے کہا کہ ، لگتا یہ ہے کہ سیکیورٹی اور پرائیویسی کو محفوظ بنانے سے زیادہ توجہ ڈیولپنگ اور بزنس پر دی جارہی ہے جس سے مارک زکربرگ نے اتفاق نہیں کیا۔

انھوں نے کہا کہ ہم ایپس کی حفاظت کی بھرپور کوشش کررہے ہیںاور اس کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔

اوہائیو سے تعلق رکھنے والے سینیٹر لاٹا نے پوچھا کہ کیا روس اور چین اپنے کسی نئے گریٹ گیم کے لیے فیس بک کا ستعمال تو نہیں کررہے،؟ اس پر زکر برگ نے کہا کہ انھیں اس کا آئیڈیا نہیں ہے۔

الینائے کی رکن کانگریس شاکووسکی نے پوچھا کہ روس نے جس طرح بڑی صفائی سے فیس بک ڈیٹا کے ذریعے الیکشن میں مداخلت کی ، اس کے تناظر میں کیا کررہے ہیں اور نوملین اپیس آپ کے پاس ہیں ، اسکی تحقیقات کب ہوگی؟ اس پر زکربرگ نے کہا کہ کوشش کرینگے کہ آپکو مکمل معلومات دے سکیں۔

دیگر سوالوں کے جواب میں زکربرگ نے کہا کہ 90فیصد فیس بک یوزرز امریکی نہیں بلکہ دنیا کے دیگر خطوں کے لوگ ہیں، ہم دیگر ثقافتوں، نسلوں اور مذاہب کو سامنے رکھ مواد پر کام کررہے ہیں اور اسکو مزید بہتر بنائیںگے۔

ان سے فیس بک میں سیاہ فام لوگوں کی کم نمائندگی پر بھی سوال کیا گیا جس پر انھوں نے کہا کہ وہ اپنے لوگوں سے اس بارے میں ضرور پوچھیں گے۔فیس بک لیڈرشپ میں تنوع نہ ہونے پر بھی ان سے بعض سخت سوالات کیے گئے۔

تازہ ترین