• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاڑکانہ میں نوجوان گلوکارہ کا قتل، معاشرہ انتہائی عدم برداشت کاشکار

کراچی(جنگ نیوز)جیو پاکستان کا آغاز کرتے ہوئے ہما امیر شاہ نے کہا کہ سندھ کے شہر لاڑکانہ میں ایک گلو کارہ کو گولیاں مارکر ہلاک کردیا گیا ہے عدم برداشت ایک بیماری ہے جس کے باعث یہ واقعہ پیش آیا اور ہم بحیثیت معاشرہ اس کا شکار ہیں ۔ایم کیو ایم کی اندرونی لڑائی جاری ہے، پی ایس پی اس لڑائی سے فائدہ اٹھا رہی ہے اس پر گفتگو کرتے ہوئے بیورو چیف جیو نیوز کراچی فہیم صدیقی نے کہا کہ اصل لڑائی ان میں یہ ہے کہ انا کا مسئلہ ہے اور میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ اگر یہ دونوں گروپ ایک ہوبھی جاتے ہیں تو انہیں سینیٹ کے الیکشن میں کچھ نہیں ملے گا اسی طرح میں کہتا ہوں کہ اگر یہ ایک ہوبھی جاتے ہیں تو انہیں 2018کے الیکشن میں بھی کچھ نہیں ملے گا کراچی میں پی ایس پی اور پی ٹی آئی کے کامیابی کے امکانات ہیں اور ایم کیو ایم کو کچھ ملتا نظرنہیں آرہاہے اور ایم کیو ایم کے دونوں گروپس اس صورتحال سے بخوبی آگاہ ہیں ماضی میں ایم کیو ایم میں ووٹ صرف ایک نام پر پڑتا تھا اس لیے ارکان اسمبلی کی نہ پہلے ایم کیو ایم میں اہمیت تھی اور نہ ہے اس لیے ان کے پی ایس پی میں جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ 30سال کے بعد غذا سے 15فیصد کیلوریز کم کرنے سے آپ عمر چور ہوجائیں گے، کیلوریز کم کرنے سے میٹا بولزم سسٹم اچھی کارکردگی دکھاتا ہے ۔بھارت پاکستانی فوج کا صبراور کشمیریوں کا حوصلہ آزما رہا ہے اس حوالے سے ایک رپورٹ بھی جیو مارننگ شو میں دکھائی گئی ممتاز تجزیہ کارلیفٹننٹ جنرل(ر) امجد شعیب نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں حالات بہت مخدوش ہیں اور اقواعالم کو اس پر نظر ڈالنی چاہئے ہم نے اس معاملے کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن میں بھی اٹھایا ہے بھارت حقیقت سے نظریں چرارہا ہے اورکشمیری نوجوانوں کی لاشیں بھی پاکستانی پرچم میں لپیٹ کر دفن کی جارہی ہیں اور جب یہ جذبہ پیدا ہوجائے کہ بچے بچے کی زبان پر آزادی کے نعرے ہوں تاریخ گواہ ہے کہ اس کو گولیوں سے نہیں دبایا جاسکتا،عالمی برادری کو اس پر آواز اٹھانی چاہئے اور بھارت کو جارحیت سے باز رکھنا چاہئے۔ اقوام عالم کی سیاست مفادات پر مبنی ہوتی ہے اور اس میں منافقت بھی ہوتی ہے اس میں اصولوں اور اخلاقیات کا عمل دخل نہیں ہوتا اور اخلاقیات کا درس صرف چھوٹی قوموں کو بتانے کے لیے ہوتا ہے امریکا کو دیکھیں وہ بدمعاشی پر اترا ہوا ہے اور جو چاہتا ہے وہ کرلیتا ہے ہمیں اپنی کوشش کرتے رہنا چاہئے اور عالمی ضمیر کو جگاتے رہنا چاہئے ہم کشمیریوں کی آواز ہیں ہمیں ان کی آواز کو دنیا بھر میں پھیلانا چاہئے۔ ہمیں مغربی عوام تک کشمیریوں کی آواز کو پہنچانا چاہئے۔ یورپ میں پاکستانی معاشی اور معاشرتی مسائل کا شکار ہیں اس بارے میں رپورٹ بھی جیو پاکستان میں شامل تھی اور اس پر بات کرتے ہوئے شفقت رضا صحافی اور مصنف نے اس موضوع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ویسٹ یورپ میں پاکستانیوں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے یہ پہلا پروگرام ہے آپ کے چینل پر جس میں ہمارے مسائل پر آواز اٹھائی گئی ہے ہم اوور سیز پاکستانی کروڑوں ڈالرز یہاں بھیجتے ہیں زرمبادلہ کی صورت میں جس سے قومی خزانہ سیراب ہوتا ہے ہمیں معیشت میں ریڑھ کی ہڈی قرار دیا گیا ہے لیکن ہمارے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کسی نے نہیں کی ہمیں اوور سیز منسٹر کا بھی نہیں پتہ اسپین میں پاکستانی کمیونٹی نے مساجد تعمیر کرائیں ہم نے بڑی مثبت اقدامات کیے ہیں اسپین میں ایک لاکھ تیس ہزار پاکستانی مقیم ہیں آپ تین ماہ میں تین ہزار یورو سے زیادہ اپنے گھر نہیں بھیج سکتے کوئی لیگل چینل نہیں ہے پاکستانی بینک وہاں پر نہیں ہے جس کے ذریعے ہم اپنے پیسے بھیج سکیں اگر ہم غیر قانونی طریقے سے پیسے بھیجتے ہیں تو پیسے بھی ضبط ہوتے ہیں اور سات سے آٹھ سال کی سزا بھی ہوتی ہے ۔
تازہ ترین