لاہور / سیالکوٹ ( نمائندگان جنگ / نیوز ایجنسیز) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ مجھے یہی توقع تھی اور یہی فیصلہ آنا تھا ، فیصلے میرے خلاف انتقامی کارروائیاں ہیں ، کارکن صبر کریں اور پارٹی قیادت کی کال کا انتظار کریں جبکہ نواز شریف کی صاحبزادی اور مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے سیالکوٹ میں سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قوم سچ جان گئی کہ نواز شریف کے خلاف تمام مقدمے جھوٹے ہیں، اب جیل ہویا ہتھکڑی لگے ہمیں کوئی پرواہ نہیں، نواز شریف کو ایک مقدمے میں 4،4 بار نااہل کیا جا رہا ہے،وہ ایسا شخص ہے جسے مائنس کرتے کرتے تم تھک گئے مگر وہ پلس ہوتا جا رہا ہے۔ پا کستا ن مسلم لیگ (ن) کے صدر اور وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ فیصلے سے3؍ مرتبہ عوام کے منتخب وزیر اعظم کو ملک و قوم کی خدمت سے روک دیا گیا، یہ پاکستانی قوم کیلئے آزمائش کا دن ہے ، نواز شریف محض فرد نہیں بلکہ ایک نظریے اور فلسفے کا نام ہے۔ وزیر مملکت برائے اطلا عا ت مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ یہ وہی فیصلہ ہے جس سے شہید بھٹو کو پھانسی چڑھایا گیا اور بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا۔ پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ نوازشریف اور جہانگیر ترین کو تاحیات نااہل کرنا کہاں کا قانون ہے؟ آئین کی بالادستی کیلئے نواز شریف کے 100؍ فیصد حمایتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو نماز کے بعد جاتی عمرا میں نواز شریف کی رہائش گاہ پر محفل میلاد کا انعقاد کیا گیا اس موقع پر سابق وزیر اعظم نے کارکنوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اسی قسم کے فیصلے کی توقع تھی، کار کن ابھی صبر و استقامات کا مظاہرہ اور پارٹی قیادت کی کال کا انتظار کریں، حالات کا مقابلہ متحد ہو کر کریں گے، فیصلے میرے خلاف انتقامی کاررو ائیاں ہیں اور اس پر صبر کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس قسم کے فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ میں ہدف ہوں ،ایسے فیصلوں کے ذریعے عوام سے ان کی قیادت نہیں چھینی جاسکتی ۔اس موقع پر کارکنوں نے نواز شریف کے حق میں نعرے لگائے۔ ادھر سیالکوٹ میں مسلم لیگ (ن) کے سوشل میڈیا کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی رہنما مریم نواز نے کہا ہے کہ قوم سچ جان گئی کہ نواز شریف کے خلاف تمام مقدمے جھوٹے ہیں، اب جیل ہویا ہتھکڑی لگے ہمیں کوئی پرواہ نہیں، جو لیڈر عوام کے دلوں میں بستہ ہے اسے کوئی نااہل نہیں کر سکتا،نواز شریف کو ایک مقدمے میں 4،4بار نااہل کیا جا رہا ہے،وہ ایسا شخص ہے جسے مائنس کرتے کرتے تم تھک گئے مگر وہ پلس ہوتا جا رہا ہے، انتقام کی آگ ابھی بھی ٹھنڈی نہیں ہوئی تو زندگی بھر کیلئے نااہل کر دیا، 2018کے عام انتخابات میں مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کو بارش کی طرح ووٹ پڑے گا، روک سکو تو روک لو،واجد ضیاءنے جے آئی ٹی کے پیچھے بیٹھ کر نواز شریف کے خلاف جھوٹے الزامات کی تحقیقا ت کرنے والےجن 40لوگوں کا اعتراف کیا وہ 40لوگ کون تھے جنہوں نے کوئی ثبوت نہ ہونے کے باوجود بھی نواز شریف کی سزا میں کردار ادا کیا۔آصف زرداری اور عمرا ن خان نے مہروں کا کردار ادا کیا، عمران نے سینیٹ الیکشن میں زرداری کے ہاتھ اپنے ووٹ فروخت کر دیئے، اب عمران زرداری بھائی بھائی کے نعرے لگائیں،جس شخص کو مسلم لیگ سے ٹکٹ ملنے کی امید نہیں ہوتی عمران اس شخص کے گلے میں ہار ڈال کر اسے اپنی پارٹی کا ٹکٹ دیتا ہے، خواجہ آصف پر فخر ہے انہوں نے اپنی پارٹی اور لیڈر کا ہر برے اور اچھے وقت میں ساتھ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب جب نواز شریف کو مائنس کیا گیا وہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہو کر سامنے آئے۔ دریں اثناء سابق وزیراعظم پاکستان نواز شریف کیخلاف تاحیات نا اہلی کے فیصلے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ فیصلے سے3؍ مرتبہ عوام کے منتخب وزیر اعظم کو ملک و قوم کی خدمت سے روک دیاگیا،نواز شریف محض فرد نہیں بلکہ ایک نظریے اور فلسفے کا نام ہے، نوازشریف کی جماعت ان کی رہنمائی میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر زندہ ہے اور زندہ رہے گی۔ آج کا دن پاکستان اور پاکستانی قوم کیلئے ایک آزمائش کا دن ہے جب ایک فیصلے کے تحت پاکستان کو ایٹمی دھماکوں کے ذریعے ناقابل ِ تسخیر قوت بنانے والے ایک ایسے قومی رہنما کو ملک و قوم کی خدمت سے روک دیا گیا ہے جسے پاکستان کے عوام تین مرتبہ اپنا وزیراعظم منتخب کر چکے ہیں ۔ نواز شریف ایک نظریے اور فلسفے کا نام ہے جس کی بنیادیں پاکستانی عوام کی خدمت، آئین کی سربلندی اور ووٹ کی حرمت پر استوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ محمدنواز شریف جیسے رہنما اپنی جماعت اور اپنی عوام کی رہنمائی کیلئے کسی روایتی عہدے اور منصب کے مرہون منت نہیں ہوتے۔اس فیصلے کے باوجودمحمد نوازشریف کی جماعت ان کی رہنمائی میں ملک کی سب سے بڑی سیاسی جماعت کے طور پر زندہ ہے اور زندہ رہے گی ۔ادھر سپریم کورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ وہی فیصلہ ہے جس سے شہید بھٹو کو پھانسی چڑھایا گیا اور بینظیر بھٹو کو شہید کیا گیا، آج پھر پاکستان کے تیسری مرتبہ منتخب وزیراعظم کو تاحیات نااہل کیا گیا۔آج نوازشریف کی سیاست کا وہ دور شروع ہوا ہے جس سے ہمارے مخالفین کو ڈرنا چاہیے۔ دوسری جانب سوات کے علاقے چالیار خوازہ خیلہ میں شمو لیتی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے مرکزی چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین کو تاحال نااہل کرنا کہاں کا قانون ہے؟ آئین کی بالادستی کیلئے نوازشریف کے 100؍ فیصد حمایتی ہیں۔