• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی، بند نالوں کے باعث گندگی و بدبو اور تعفن ، شہریوں کا جینا مشکل

راولپنڈی(اپنے رپورٹر سے)راولپنڈی شہر اور ضلع کونسل میں بند نالوں کے باعث گندگی و بدبو اور تعفن نے شہریوں کا جینا حرام کرکے رکھ دیا ہے۔جبکہ اب بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئی ہیں۔گندگی کے باعث چوہوں کی افزائش بڑھ گئی ۔جس کے نتیجہ میں چوہوں کے کاٹنے کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔پینے کے پانی میں سیوریج مکس ہونے سےآلودہ پانی گھروں میں جارہا ہے۔جو سرطان کے پھیلنے کا سبب بن رہا ہے۔شہری اپنی شکایات لے کر میونسپل کارپوریشن،ضلع کونسل جاتے ہیں سنوائی نہ ہونے پر ڈپٹی کمشنر آفس جانے پر بھی مسائل حل نہیں ہورہے ہیں۔جس کے بعد شہریوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ان کو گندے پینے کے پانی،صفائی کی ناقص صورتحال،چوہوں اور آورہ کتوں سے نجات کیلئے بھی سوموٹو لیا جائے۔میونسپل کارپوریشن راولپنڈی کی یوسی نو میں صورتحال انتہائی ابتر ہے۔ضیاء الحق کالونی کے مکین محمد طارق بشیر شیخ،اورنگزیب،محمد عرفان،امجد منیروغیرہ نے بتایا کہ ان مین سوریج لائن مکمل بند ہے۔گندہ پانی گلیوں میں چلتا رہتا ہے۔جو گھروں کے اندر تک داخل ہوجاتا ہے۔35سال سے نالے کی صفائی اس لئے نہیں ہوئی کیونکہ وہ اوپر سے بند ہے۔اس کیلئے واسا،میونسپل کارپوریشن،ڈپٹی کمشنر آفس کے چکر لگا کر تھک چکے ہیں۔راولپنڈی ویسٹ منیجمٹ کمپنی(آر ڈبلیو ایم سی)والوں نے جواب دیا کہ نالہ کی چھت توڑے بغیر صفائی ممکن نہیں ہے۔علاقے میں چوہوں کی بہتات ہوچکی ہے۔جو مکینوں کو کاٹ رہے ہیں۔لیکن کوئی ادارہ ہماری آواز سننے کو تیار نہیں ہے۔ضیاء الحق کالونی پیرودھائی کا علاقہ مہلک بیماریوں اورمسائل کی آماجگاہ بن چکا ہےسیوریج لائنیں عرصہ دراز سے بلاک ہیں اور مین نالہ بھی بند ہے جسکی وجہ سے سیوریج کا گندہ پانی گلیوں میں کھڑا رہتا ہے اور گھروں میں داخل ہو جاتا ہے جس سے سرطان سمیت طرح طرح کی جان لیوا بیماریاں پھیلنا شروع ہوگئی ہیں، کھڑے پانی کے باعث نمازیوں کا نماز ادا کرنے کے لئے مسجد تک پاک حالت میں پہنچنا ناممکن ہوگیا ہے، اس کے علاوہ کالونی میں صفائی کی ناقص حالت کے باعث ہر جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں جو بیماریوں میں مزید اضافے کا باعث بن رہے ہیں،سیوریج کاگندہ پانی پینے کے پانی کی لائنوں میں شامل ہورہا ہے، اہلیان علاقہ کا کہنا ہے کہ مسائل کے حل کے لئے ٹی ایم اے، یونین کونسل، آر ڈبلیو ایم سی، واسا سمیت تمام اداروں کے چکر کاٹ کاٹ کر تھک چکے ہیں سب کہتے ہیں یہ مسئلہ ہمارے بس میں نہیں ہے، اہلیان علاقہ کی جانب سے ڈی سی طلعت محمود گوندل کو بھی درخواست دی گئی ہے مگر مسئلہ حل نہ ہو سکا ، اہلیان علاقہ نے حکومت اور چیف جسٹس آف پاکستان سے مطالبہ کیا کہ اس مسئلہ کو ہنگامی بنیادوں پر حل کر کے عوام کو مہلک بیماریوں کا شکار ہونے سے بچایا جائے۔ایسا ہی حال یونین کونسل 76ڈھوک راجہ محمد خان گلی نمبر تین کا ہے۔جس کے نالے کی چھت کے باعث عرصہ دراز سے صفائی نہیں ہوئی ہے۔علاقے میں بدبو اور تعفن سے سانس لینا محال ہے۔لیکن ضلع کونسل انتظامیہ نوٹس لینے کو تیار نہیں ہے۔نالہ بند ہونے کے باعث پانی مکینوں کے گھروں میں داخل ہوجاتا ہے۔قیصر،ساجد،جمشید،سلیم،طارق قریشی اور دیگر نے بتایا کہ نالے کی صفائی اس کی چھت کے باعث نہیں ہورہی ہے۔جس کے باعث ان کا جینا محال ہوچکا ہے۔گندگی اور بدبو سے بیماریاں پھیل رہی ہیں۔لیکن ضلع کونسل انتظامیہ پس سے مس نہیں ہورہی ہے۔شہریوں کے مطابق بوہڑ بازار،گنجمنڈی،محلہ چاہ سلطان،موہن پورہ،امرپورہ،کوہاٹی بازار،جامع مسجد روڈ،صادق آبادسمیت شہر کے گنجان اور کارروباری علاقوں ، تنگ و تاریک گلیوں اور محلوں کی حالت اور بھی ابتر ہے۔جہاںچوہوں اور کتوں کے ساتھ ساتھ گندگی کا بھی راج ہے۔کھلے عام کوڑا پڑے رہنے سے چوہوں کی افزائش بڑھ گئی ہے۔شہریوں کے مطابق چوہوں کی بھرمار ہے لیکن ان کے خلاف سرکاری سطح پر کوئی ایکشن نہیں لیا جارہا ہے۔یہی حال آوارہ کتوں کا ہے۔شہر بھر میں رات کو کتوں کے غول کے غول گھوم رہے ہوتے ہیں۔لیکن ان کے خلاف کوئی آپریشن نہیں کیا جارہا ہے۔جو ہر آنے جانے والے کو کاٹ رہے ہیں۔
تازہ ترین