• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
700 سالہ ضعیف درخت کی زندگی ڈرپ چڑھا کر بچا لی گئی

بھارت میں واقع سا ت سو سال پرانے برگد کے درخت کی زندگی ڈرپ چڑھا کر بچا لی گئی۔

اے این آئی کی رپورٹس کے مطابق ریاست تلنگانہ میں واقع تین ایکڑ پر پھیلا یہ درخت دنیا کا دوسرا بڑا درخت مانا جاتا ہے۔ اس کی ایک شاخ کو کیڑے کھا گئےتھے، حکام نےڈرپ میں کیڑے مار دوا ڈال کر درخت کو لگا دی۔یہی وجہ تھی کہ گزشتہ سال دسمبر سے درخت کو عوام کے لئے بند کر دیا گیا تھا۔


تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسپتال میں جس طرح مریض کو ڈرپ لگائی جاتی ہے بلکل اسی طرح درخت کو ہر دو میٹر کے فاصلے سے ڈرپ لگائی گئی ہے۔


جنگلات کے افسر کا کہنا ہے کہ درخت کو ڈرپ چڑھانے کا یہ عمل کافی مؤثر ہے اس کے ساتھ ساتھ درخت کی جڑوں میں کیڑے مار دو ا ملا پانی بھی ڈالا جاتا ہے۔اس کے علاوہ درخت کی بھاری شاخوں کو سہارا دینے کے لئے ارد گرد دیواریں بھی کھڑی کردی گئیں ہیں۔

افسر کا مزید کہنا ہے کہ درخت کی صحت اب مستحکم ہے، ہم امید کر رہے ہیں کہ کچھ دنوں کے بعد یہ بلکل ٹھیک ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ درخت کی حالت بہتر ہو جانے کے بعد اس کو عوام کے لئے کھولنے کی منصوبہ بندی بھی کی جارہی ہے مگر رکاوٹیں کھڑی ہونے کی وجہ سے لوگ اس کو قریب سے نہیں دیکھ سکیں گے۔

برگد کے درخت صدیوں پرانی تاریخ کے امین ہیں۔ بہت سے قصے کہانیوں اور علاقائی ثقافت سے ان کا گہرا تعلق ہے۔ کہیں اسے بوڑھ پکارا جاتا ہے تو کوئی بوہڑ کے نام سے اس کی شناخت کرتا ہے۔

ہندو مت اور بدھ مذہب کے پیروکار برگد کو مقدس سمجھتے ہیں۔

تازہ ترین