• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن ایکٹ پر خورشید شاہ کے خدشات آئین نے حل کردیئے

الیکشن ایکٹ پر خورشید شاہ کے خدشات آئین نے حل کردیئے

اسلام آباد (تبصرہ:طارق بٹ) قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ کے الیکشن ایکٹ کی دو دفعات میں بے قاعدگیوں کے خدشات کوا ٓئین نے حل کردیا ہے۔ جس نے حکومت کی آئینی مدت مکمل ہونے پرواضح کردیا ہے کہ عام انتخابات اس کے 60دن کے اندر کرادیئے جائیں۔ یہ ٹائم فریم موجودہ اسمبلیوں پر بھی لاگو ہوتاہے۔ دوسرا اختیار جو موجودہ تناظر میں لاگو نہیں ہوتا جب اسمبلیاں اپنی آئینی مدت پوری کرنے سے قبل ہی تحلیل کردی جائیں۔ تب تازہ عام انتخابات 120دنوں میں کرانے ہوتے ہیں۔ خورشید شاہ نے اپنی تشویش اور تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے 60دنوں میں انتخابات کی لازمی شرط کو نظرانداز کردیا۔ انہوں نے اپنے اندیشوں میں الیکشن ایکٹ کی دفعات 14اور 22کا حوالہ دیا۔ تاہم یہ بات عیاں ہے کہ آئین کو تمام تر ذیلی دستور سازی پر سبقت ہوتی ہے۔ خورشید شاہ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ الیکشن ایکٹ میں تضاد اور نامطابقت سے انتخابی عمل کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھتے ہیں۔ اسے عدالتوں میں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی تھی کہ اس بے اصولی کو ختم کرنے کے لئے آئین میں ترمیم لائی جائے تاکہ انتخابی عمل عدالتوں میں چیلنج نہ ہو۔

تازہ ترین