• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
کاروبار کا آغاز اور ملازمین کی خوشی

سوال : میں کاروباری امو ر میں بہت حد تک آپ کی تجاویز سے اتفاق کرتا ہوں۔ آپ یقینا نیا کاروبار شروع کرنے والوں کے لیے ایک رول ماڈل ہیں۔ لیکن بسا اوقات آ پ کی کچھ تجاویز غیر حقیقی دکھائی دیتی ہیں، خاص طور جن کا تعلق کاروبار کی شروعات سے ہوتا ہے ۔

مثال کے طور پر میں آپ کی طرح اپنے ملازمین کو خوش رکھنا اور اُنہیں پر لطف ماحول فراہم کرنا چاہتا ہوں لیکن محدود وسائل کی وجہ سے ایسا نہیں کرپاتا۔سچ پوچھیں تو میں اُنہیں تنخواہوں کی ادائیگی کرنے میں بھی دقت کا سامنا کرتا ہوں۔ اس وقت میری ترجیح مزید رقم کمانا اور اس بزنس کو ایک حقیقی کامیابی میں بدلنا ہے ۔

دوسری طرف میرے ملازمین اچھی تنخواہیں اور کام کرنے کے لیے مناسب ماحول چاہتے ہیں۔ اس طرح ہماری ترجیحات ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔ چنانچہ میں نتائج حاصل کرنے کے لیے اپنے ملازمین کی مائیکرو مینجمنٹ پر مجبور ہوں۔ اس صورت ِحال میں مجھے اُنہیں خوش کرنے کے لیے کیا کرنا چاہیے ؟

جواب : کاروبار شروع کرنے والے کم و بیش ہر شخص کو اس دلچسپ لیکن پریشان کن الجھن کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ کاروبار شروع کرنے کے ابتدائی مراحل خطرناک حد تک غیر یقینی پن لیے ہوتے ہیں۔ تو کیا اُس وقت کوئی اپنے اسٹاف کے ساتھ دریا دلی کا مظاہرہ کرنے کا متحمل ہوسکتا ہے ؟کیا اُن حالات میں ملازمین کو پر لطف ماحول ، اور کام کرنے کی آزادی فراہم کی جاسکتی ہے ؟

ایسا کرنا نہ صرف حقیقت پسندی ، بلکہ آپ کے نئے کاروبار کی طویل المدت کامیابی کے لیے بھی ضروری ہے ۔ میں اسٹوڈنٹ میگزین کے ابتدائی دنوں کی طرف نگاہ دوڑاتا ہوں ۔ اُس وقت میرے پاس اسٹاف کو تنخواہ دینے یا ماحول کو بہتر بنانے کے لیے رقم نہیں تھی۔ درحقیقت ہم ایک فلیٹ کے بیسمنٹ میں کام کرتے تھے۔ وہاں ہمارے پاس محدود سا فرنیچر، چند ایک کرسیاں، ڈیسک اور فون تھے۔ لیکن ممکنہ کامیابی کے جوش نے ہمیں ایک متحد ٹیم بنا دیا۔ ہم طویل گھنٹوں تک اُنہی نامساعد حالات میں کام کرتے رہتے ۔ کم تنخواہ کے باوجودکسی کو بھی شکایت نہیں تھی۔ ہر کوئی میگزین کو کامیاب کرنے کے جذبے سے سرشار تھا۔

ورجن برانڈ کی ہماری دیگر کمپنیوں پر بھی یہی بات صادر آتی ہے ۔ پہلے ہم نے میل آرڈر کی بنیاد پر فراہم کیے جانے والا ریکارڈ بزنس شروع کیا، پھر چند ایک ریکارڈ اسٹور قائم کیے ، اپنے کام کے ماحول کو پرسکون رکھنے کی کوشش کی، پیچیدگیوں سے پاک دفاتر قائم کیے ، اور کم رقم کے استعمال سے اُن میں خوشگوار ماحول قائم کرنا سیکھ لیا۔ جلد ہی اس کاوش کے نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ۔ جاندار صنعت سے تعلق رکھنے والے عظیم ممبران ہماری طرف توجہ دینے لگے ۔

ہم نے اسے ایک اصول کا درجہ دیتے ہوئے کام کرنے کے لیے عمدہ ماحول کو تشکیل دینا ضروری سمجھ لیا۔ اسی سے ٹیم میں کام کرنے کا جذبہ بیدار ہوتا ہے ۔ اسٹوڈنٹ میگزین میں جب بھی ہمیں اشتہارات کا نیا اکائونٹ ملتا، ہم ڈرنک پارٹی رکھ لیتے ۔ ہم ہر ایڈیشن کی اشاعت کا جشن مناتے۔ جشن منانے کے لیے بہت زیادہ رقم خرچ کرنا ضروری نہیں۔ ہم اس بات کو یقینی بناتے کہ ہر کسی کو کام کرنے کے اچھے مواقع فراہم کیے جائیں۔ اس کی وجہ سے کام کرنے والوں کے دل میں کمپنی کے لیے خلوص پیدا ہوتا ہے ۔

اُس وقت سے لے کر آج تک میرا فلسفہ تبدیل نہیں ہوا ۔ آپ وہ کام کریں جو آپ کو لطف دے۔ دوسروں کے لیے بھی خوشی کے مواقع فراہم کریں۔ اس طرح آپ ایک پرعزم اور پرجوش ٹیم تشکیل دے سکتے ہیں۔ درحقیقت گزشتہ پچاس برسوں کے دوران میں نے محسوس کیا ہے کہ میراسب سے اہم کام لوگوں کو متحرک کرنا اور اُن سے وہ کام لینا رہا ہے جو وہ پسند کرتے ہیں۔ یہ پسندیدگی رقم سے کہیں بڑھ کر ہوتی ہے ۔

آپ نے اپنی ٹیم کی مائیکرومینجمنٹ کی بات کی۔ میراخیال ہے کہ اس کا منفی ردعمل آئے گا۔ ایسی صورت میں ملازمین اپنے کام کی ذمہ داری نہیں لیتے ۔ وہ محسوس کرتے ہیں کہ باس ہر کام کو دیکھ رہا ہے، چنانچہ وہ بے رغبتی سے کام کرتے ہیں، اُن میں زیادہ کام کرنے کا جذبہ نہیںہوتا، اور نہ ہی وہ آگے کی طرف دیکھنے کی ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ ضروری ہے کہ آپ اس پہلو کی طرف توجہ دیں۔ ممکن ہے کہ اس کے لیے آپ کو اپنے اسٹاف سے بات چیت کرنی پڑے ، یا کچھ امور میں تعاون کرنا پڑے ۔

ورجن کی کامیابیوں کا کریڈٹ مجھے دیا جاتا ہے ، لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہمارے لوگ اس کاربار کو چلارہے ہیں۔ میر ا فیصلہ اُنہیں کام کرنے کی آزادی اور حوصلہ دیتا ہے ۔ اُنہیں رسک لینے کی اجازت ہے ۔ وہ حالات کو دیکھتے ہوئے کسی بھی سمت قدم اٹھا سکتے ہیں۔ ملازمین کو کام کرنے کے جذبے سے سرشار کرنے کا مطلب ہے کہ آپ نے بزنس کو لگے بندھے حلقے سے باہر نکال کر کامیابی کے راستے پر ڈال دیا ہے ۔ کاروبار کے ابتدائی دنوں میں ، میں ایک ہائوس بوٹ کو اپنے دفتر کے طور پر استعمال کرتا تھا۔ بعد میںہم نے اپنا دفتر ہالینڈ پارک میں منتقل کرلیا۔ میں نے ہر موقع پر اپنے مینجروں کو کام کرنے کی آزادی دی ہے ۔

جب ہمارا موسیقی کابزنس کامیابی سمیٹ رہا تھا، تو ہماری ٹیم میں اضافہ ہونے لگا۔ ہم نے اس کے دوحصے کردیے تاکہ ایک بھاری بھرکم ٹیم داخلی سیاست میں نہ الجھ جائے ۔ ہم نے یہ سلسلہ جاری رکھا یہاں تک کہ ویسٹ لندن میں ہماری دس کمپنیاں قائم ہوگئیں۔ ہم نے 1970 ء اور 1980 ء کی دہائیوں میں آنے والی تبدیلیوں سے بھرپور استفادہ کیا۔

جب کبھی حالات خرابی کی طرف بڑھتے دکھائی دیں تو آپ خودکو سکھائیں کہ آپ نے اپنے ملازمین کی بات سننی ہے ، اور مسلے کا حل نکالنے کے لیے اُن کی حوصلہ افزائی کرنی ہے ۔ اگر آپ اپنے بزنس کے بارے میں پریشان ہیں تو اس پریشانی کو اپنے اسٹاف کے ساتھ شیئر کریں، اور ان کی بات سنیں۔ جب آپ اُنہیں اعتماد میں لیں گے تو ملازمین کی بجائے ایک فیملی کی طرح کام کریں گے ۔

آخری بات، ہوسکتا ہے کہ کچھ ملازمین واقعی کام نہ کرنے کی عادت ، یا رجحان رکھتے ہوں۔ اس کے لیے آپ کو کوئی حل نکالنا ہوگا۔ لیکن پہلے آپ اپنا جائزہ لیں کہ کیا آپ اُن کے ساتھ درست سلوک کررہے ہیں؟اپنا محاسبہ کرنے کے بعد اپنی ٹیم کی طرف دیکھیں۔ مینجرز کو کبھی خوف میں مبتلا نہ رکھیں۔میں سمجھتا ہوں کہ جوش، کھلاماحول اور خوشی سخت ڈسپلن سے کہیں بہتر ہیں۔ کامیاب کاروباری افراد شاندار افراد کی صلاحیتوں کو لگے بندھے اصولوں پر قربان نہیں کرتے ۔

چنانچہ بہتر ہے کہ آپ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کریں، اُن میں کام کرنے کا جوش پید اکریں، اُنہیں خوشی کے لمحات فراہم کریں ۔ جب آپ ایسا کریں گے تووہ بھی اپنی بھرپور صلاحیتوں کے ساتھ کام کرنے پر آمادہ ہوں گے ۔اور اس طرح آپ کی کامیابی کا سفرشروع ہوجائے گا۔

© 2018 رچرڈ برنسن (نیویارک ٹائمز سنڈیکٹ کا تقسیم کردہ)

تازہ ترین