• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈی آئی جی کیلئے سفارش، چیف جسٹس داماد پر برہم

ڈی آئی جی کیلئے سفارش، چیف جسٹس دامادپر برہم، عدالت بلالیا

لاہور(نمائندہ جنگ) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار ڈی آئی جی کیلئے سفارش کرنے اپنے داماد پر شدید برہم ہوئے، وہ سفارش کرانے پر ڈی آئی جی پر بھی برس پڑے۔ انھوں نے ریمارکس دیئے کہ میں جہاد کررہا ہوں، آپکی جرات کیسے ہوئی سفارش کروانے کی۔ انھوں نے سفارش کرنے پر اپنے داماد کو عدالت طلب کر کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا اور کہا کہ گھر میں باپ، یہاں چیف جسٹس ہوں۔ انہوں نے کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخواہوں کا نوٹس لیتے ہوئے وہاں ڈاکٹرز، عملے، سروس اسٹرکچر کی تفصیلات طلب کر لیں جبکہ نئے قبرستان کی تشہیر کیلئے شہباز شریف کی تصاویر کا استعمال روکدیا، پنجاب میں وائس چانسلرز کی تقرری پر بھی چیف سیکرٹری سے رپورٹ طلب کرلی، پی آئی سی میں پروفیسرزکی میرٹ کے برعکس تعیناتیوں کا نوٹس بھی لیا۔ چیف جسٹس نے رش میں گاڑی سے نہ اترنے کی درخواست پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پر برس پڑے کہا کہ عوام جہاں روکیں گے، مسائل سنوں گا، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہمیں آپ کی زندگی عزیز ہے، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پتہ ہے جتنی ہمدردی ہے۔چیف جسٹس نے اتوار کو 111درخواستیں نمٹائیں۔اتوار کے روزچیف جسٹس پاکستان مسٹرجسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کے بچوں کی تحویل کے معاملہ پر سماعت کی۔ زیر سماعت کیس میں سفارش کرنے پر اپنے ہی داماد کو کٹہرے میں کھڑا کرکے پاکستان کے نظام عدل میں پہلی بار ایک نئی مثال قائم کردی۔ چیف جسٹس پاکستان نےڈی آئی جی پولیس غلام محمود ڈوگر کے کیس میں سفارش کرنے پر اپنے داماد خالد رحمٰن کو فوری طور پرعدالت طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے اپنے داماد اور ڈی آئی جی کو مخاطب کرتے ہوئے سخت لہجہ میں کہا کہ آپ لوگوں نے کیسے سوچ لیا کہ چیف جسٹس پاکستان کو کوئی سفارش کر سکتا ہے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اس بات پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا کہ ڈی آئی جی نے انکے داماد کے ذریعے سفارش کروانے کی کوشش کی ہے۔ چیف جسٹس نے افسوس کا اظہار کیا کہ وہ جہاد کررہے ہیں اور انکو سفارش کروانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر نے چیف جسٹس کی برہمی پر غیر مشروط معافی مانگی۔ اس پر چیف جسٹس نے انہیں کہا کہ وہ معافی نہ مانگے بلکہ وہ ذرائع بتائیں جس نے انہیں سفارش کرنے کا مشورہ دیا۔ چیف جسٹس کے حکم پر انکے داماد خالد رحمٰن نے چیف جسٹس کو بتایا کہ وہ ڈی آئی جی غلام محمود ڈوگر کو کافی عرصہ سے جانتے ہیں اور انہوں سے سفارش کرنے کیلئے کہا تھا۔ چیف جسٹس کے داماد خالد رحمٰن نے بھری عدالت میں غیر مشروط معافی مانگی جس پر چیف جسٹس نے واضح کیا کہ وہ گھر میں باپ اور یہاں چیف جسٹس پاکستان ہیں۔ چیف جسٹس نے اپنے داماد کی غیر مشروط معافی کے معاملے پر کاروائی ملتوی کردی۔ چیف جسٹس نے پاکستان کڈنی لیور انسٹیٹیوٹ میں بھاری تنخواہوں اور مراعات سے متعلق ازخود نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس نے انفارمیشن کمشنر پنجاب کے خالی عہدے پر تقرری کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے شہریوں کی درخواست پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے پاکستان کڈنی اینڈلیور ٹرانسپلانٹ انسٹیٹیوٹ کے بجٹ، بھرتی کیے گئے ڈاکٹرز اور عملے کی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے پی کے ایل آئی اے میں ڈاکٹر اور دیگر ملازمین کے سروس اسٹرکچر کی تفصیلات بھی طلب کر لیں۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری پنجاب کو ہدایت کی ہے کہ پی کے ایل آئی کی طلب کی جانے والی تفصیلات شام تک چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر فراہم کی جائیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ان کے نوٹس میں آیا ہے کہ لیور ٹرانسپلانٹ اسپتال میں پندرہ پندرہ لاکھ روپے پر ڈاکٹروں کو بھرتی کیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ پی کے آئی ایل کا سربراہ کون ہے۔ چیف سیکرٹری نے بتایا کہ ڈاکٹر سعید اختر پی کے ایل آئی کے سربراہ ہیں وہ عمرے کی ادائیگی پر گئے ہیں، پی کے ایل آئی ٹرسٹ اسپتال ہے،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ سنا ہے ڈاکٹر سعید کی اہلیہ بھی وہاں تعینات کی گئی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ پی کے آئی ایل سے متعلق تمام تر تفصیلات فوری پیش کی جائیں۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے نئے قبرستان شہر خاموشاں کی تشہیر کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کی تصاویر استعمال کرنے سے روکدیا۔ چیف جسٹس نے چیف سیکرٹری کو حکم دیا کہ شہر خوموشاں کی تشہیر میں تصویرنظر نہ آئے۔چیف جسٹس نے عوامی شکایات پر سماعت کی جسکے دوران عدالتی حکم پر مسلم لیگ (ن) کے رہنما طلحہ برکی پیش ہوئے۔ شکایت کنندہ نے چیف جسٹس پاکستان کو آگاہ کیا کہ طلحہ برکی وزیر اعلیٰ پنجاب کے مشیر کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان طلحہ برکی سے استفسار کیا کہ کہ کن معاملات میں مداخلت کررہے ہیں جس پر طلحہ برکی نے بتایا کہ وہ صرف حلقہ میں لوگوں کے مسائل سنتا ہیں۔ چیف جسٹس پاکستان نے طلحہ برکی کو باور کرایا کہ ایسا لگا کہ آپ توقیر شاہ کی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ سماعت کے دوران شادی وال کے علاقے میں قبرستان نہ ہونے چیف جسٹس پاکستان نے تشویش کا اظہار کیا اور قرار دیا کہ لوگوں کے پاس اپنوں کو دفنا نےکی جگہ نہیں ہے، جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے بتایا کہ شہرخا مو شا ں کے نام سے جگہ ایکوئر کررکھی ہے۔چیف جسٹس پا کستا ن نے قبرستانوں پر تجاوزات کے بارے میں کمیشن قائم کر دیا اور کمیشن کو ہدایت کی کہ 15 دنوں میں رپورٹ پیش کی جائے۔ جسٹس میاں ثاقب نثار نے پنجاب میں 37؍ پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں وائس چانسلر ز کے تقرر کے طریقہ کار پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب کو تقرر کے طریقہ کار پر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ہفتہ وار تعطیل کے باوجود سپریم کورٹ رجسٹری میں مفاد عامہ کے معاملات پر ازخود نوٹسسز پر سماعت کی۔ چیف جسٹس پا کستا ن نے ہدایت کی کہ بتایا جائے کہ پنجاب بھر کی ینور سٹیوں میں یکساں پالیسی کیوں نہیں اپنائی جارہی۔ ایڈو کیٹ جنرل پنجاب نے نشاندہی کی کہ پسماندہ علاقوں میں قائم یونیورسٹیوں میں جانے کو کوئی تیار نہیں ہوتا۔جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ خود سے یہ رائے کیسے قائم کرلی جاتی ہے کہ پسماندہ علاقوں میں کوئی جانے کو تیار نہیں ہے۔

تازہ ترین